پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پنجاب اسمبلی کی تحلیل میں مزید تاخیر ہونے کی صورت میں استعفے دینے کا فیصلہ کرلیا۔
پنجاب اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لینے اور تحلیل کے معاملے پر پی ٹی آئی نے نئی حکمت عملی ترتیب دے دی۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے پارٹی قیادت کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
ذرائع کے مطابق عمران خان نے صوبائی اور مرکزی لیڈرشپ کو اپنے حتمی فیصلے سے آگاہ کردیا۔
ذرائع کے مطابق عمران خان سے پی ٹی آئی کی سینئر قیادت سے ہونے والی ملاقات میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ اگر اسمبلی کی تحلیل یا اعتماد کے ووٹ میں تاخیر ہوئی تو پھر پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی سے استعفے دے دیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعلی کا اعتماد کے ووٹ کے لئے 2 آزاد اراکین سے مزید رابطہ جاری ہے، رکن اسمبلی بلال وڑائچ عمران خان سے ملکر حمایت کا یقین دلا چکے ہیں۔
وزیر اعلی پنجاب چوہدری پرویزالہٰی گزشتہ روز اعتماد کا ووٹ لینے سے انکار کرچکے ہیں۔
پرویز الہٰی ان کا کہنا تھا کہ گورنر کی طرف سے اعتماد کا ووٹ لینے کا کہنا غیر قانونی ہے جبکہ گورنر پنجاب کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ کو آئین اور قانون کے مطابق اعتماد کا ووٹ لینا پڑے گا۔
اس حوالے سے عدالت عالیہ لاہور میں کیس کی سماعت 11 جنوری کو ہوگی جبکہ پنجاب اسمبلی کا اجلاس 9 جنوری کو طلب کیا گیا ہے جس میں اعتماد کے ووٹ کا ایجنڈا شامل نہیں ہے۔