گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج بلاک ”این“ نارتھ ناظم آباد کی طالبات نے کرکٹ اکیڈمی کے کیمپس پر قبضے کے خلاف کراچی پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا اور علامتی کلاس بھی لگائی گئی۔
طالبات کی جانب سے اس امید کے ساتھ احتجاج کیا کہ انہیں سنجیدگی سے لیا جائے گا جبکہ کالج 2 جنوری پیر سے بند ہے اس کے ساتھ ہی عدالت میں سرفراز احمد اکیڈمی کے کالج گراؤنڈ کے تنازع کا مقدمہ بھی چل رہا ہے۔
احتجاج میں موجود ایک طالبہ کا کہنا تھا کہ آج ہم کراچی پریس کلب کے باہر احتجاج کرنے پر مجبور ہیں، اگر کالج نہ کھولا گیا تو سندھ اسمبلی اور سندھ ہائی کورٹ کے باہر احتجاج کریں گے، مزید کہا کہ کالج کو جلد از جلد کھولا جائے تاکہ امتحانات منعقد ہو سکیں۔
احتجاج گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کی اسٹوڈنٹس، پیرنٹس ایکشن کمیٹی اور اسٹوڈنٹس پیرنٹس فیڈریشن پاکستان کے تحت کیا گیا۔ پریس کلب پر احتجاج کا آغاز اسمبلی کر کے کیا گیا جس میں قومی ترانہ پڑھا گیا جس کے بعد اساتذہ نے سڑک پر ہی علامتی کلاس لی۔
فروری سن 2022 میں قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سرفراز احمد پر غیر قانونی زمین پر اپنی کرکٹ اکیڈمی بنانے کا الزام لگایا گیا اور کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد بلاک این میں سرفراز احمد کرکٹ اکیڈمی گورنمنٹ ڈگری گرلز کالج فار ویمن کی ملکیتی پلاٹ پر واقع ہے۔
کالج کی پرنسپل کے مطابق یہ پلاٹ کالج کا ہے اور اس پر کرکٹ اکیڈمی غیر قانونی طور پر بنائی گئی ہے، ان کے پاس تمام قانونی دستاویزات موجود ہیں قانون کے مطابق پلاٹ کسی دوسرے مقصد کے لیے قابل منتقلی نہیں ہے۔ انہوں نے دلیل دی کہ سابق ایڈمنسٹریٹرکراچی مرتضیٰ وہاب کے پاس اس زمین کی تقسیم کا کوئی اختیارنہیں ہے۔
اس کےعلاوہ سابق ایڈمنسٹریٹرکراچی مرتضیٰ وہاب ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ سرفراز احمد اکیڈمی کے لیے زمین کے ایم سی کی ملکیت ہے اور 2017 میں پاکستان کی چیمپئنز ٹرافی جیتنے کے بعد کرکٹر سرفراز کو اس کا چارج دیا گیا تھا۔