بھارت کی بارڈر سیکیورٹی فورس (بی ایس ایف) نے اپنی ایک سونگھنے والی کتیا کے بچے دینے کے بعد انکوائری کیلئے بورڈ بٹھا دیا۔
بھارت اور بنگلہ دیش کی سرحد پر تعینات مذکورہ کتیا نے تین بچوں کو جنم دیا، جس پر تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
یہ انکوائری ان قوانین کے تحت بٹھائی گئی ہے، جن میں کہا گیا کہ ہائی سیکیورٹی زون میں تعینات کتے کو حاملہ نہیں ہونا چاہیے۔ ایسے کتوں کو اپنے ہینڈلرز کی مسلسل نگرانی میں رہنے کی ضرورت ہے۔
یہ واقعہ شیلانگ میں بھارت، بنگلہ سرحد پر پیش آیا۔
بی ایس ایف کے قوانین میں یہ بھی تجویز کیا گیا ہے کہ مادہ کتے فورس کے ویٹرنری ڈاکٹروں کی رہنمائی میں صرف ایک بار بچے دے سکتی ہیں۔
بھارتی خبر رساں ادارے کے مطابق جاری احکامات کی کاپی میں لکھا گیا کہ ”سٹیشن ہیڈ کوارٹرز بی ایس ایف شیلانگ کے 19 دسمبر کے حکم کی تعمیل میں، اس یونٹ کے ایک ڈپٹی کمانڈنٹ کو تفصیلی طور پر ایک سمری کورٹ آف انکوائری (SCOI) کرنے کے لیے کہا گیا ہے تاکہ ان حالات کی تحقیقات کی جا سکیں جن کے تحت 43 بٹالین کی ڈاگ لالسی (مادہ) نے 5 دسمبر کو رات تقریباً 10 بجے بارڈر آؤٹ پوسٹ باگھمارہ پر تین بچوں کو جنم دیا۔“
سرحدی افواج کے ایک سینئر افسر کے مطابق، بی ایس ایف کے اعلیٰ تربیت یافتہ کتوں کو ان کے ہینڈلرز کی نگرانی میں رکھا جاتا ہے اور باقاعدگی سے ان کی صحت کا معائنہ کیا جاتا ہے۔
بی ایس ایف افسر نے مزید کہا کہ، ”ان کتوں کو کبھی دوسرے کتوں کے ساتھ رابطہ نہیں کرنے دیاجاتا اور ان کی افزائش ویٹرنری ڈاکٹر کی نگرانی میں کی جاتی ہے۔“