وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی کو ٹیبل پر لانے کی پہلی شرط ہے کہ وہ ہتھیار رکھیں، کوشش کی جا رہی ہے کہ انہیں مذاکرات کی ٹیبل پر لایا جائے۔
آئی جی اسلام آباد کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثناءاللہ نے کہا کہ میٹنگ میں دہشت گردی کیخلاف زیرو ٹالرنس پر اتفاق ہوا، جو فیصلے ہوئے آنے والے دنوں میں ان پرعمل ہوتا دیکھیں گے، افغانستان اور وہاں پر کالعدم ٹی ٹی پی ایک حقیقت ہے، تمام صوبوں کی سی ٹی ڈی کو فیڈریشن کی طرف سےمدد دی جائے گی۔
وزیرداخلہ رانا ثناءاللہ نے ملک میں دہشتگردی کی نئی لہر کے خلاف جامع پلان کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ وطن عزیر کے دفاع میں متعلقہ ادارے درپیش چیلنجز سے نہ صرف آگاہ ہے بلکہ ضروری کارروائیوں میں مصروف ہیں.
وزیر داخلہ نے بتایا کہ دہشتگردی کے خلاف قومی قیادت کے واضح موقف اور فیصلے پر سیکورٹی ادارے تخریب کار عناصر کے خلاف سرگرم ہیں۔وفاقی وزیر نے افغانستان میں کسی پر حملے سے متعلق بیان کی بھی وضاحت کردی۔
وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ لیک شدہ شرمناک آڈیو فرانزک میں اصلی ثابت ہوئی، سیاست دان قانون سے زیادہ اخلاقی طور پر قابل گرفت ہوتا ہے۔
سیکٹر آئی ٹین فور میں خود کش حملے کو ناکام بنانے والےشہید اہلکار عدیل حسین کے ورثاء کیلئے شہید پیکیج کا اعلان کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ شہید کے احسان کا حق ادا نہیں ہو سکتا، آئی جی اسلام آباد اکبر ناصراکبرنے پارلیمنٹ پرحملے کی دھمکی دینے والے ملزمان کی گرفتاری کی تصدیق بھی کردی۔