ماہر متعدی امراض ڈاکٹر رانا جواد اصغر کا کہنا ہے کہ پاکستان میں آنے والا کورونا کا ایکس بی بی ویریئنٹ وہی ہے جس کے کیسز چین میں ظاہر ہورہے ہیں۔
ڈاکٹر رانا جواد کا کہنا ہے کہ اومی کرون کے نئے ویریئنٹس آتے رہیں گے اور پرانے ویریئنٹ کی جگہ لیتے رہیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ نئے آنے والے ویریئنٹس اور سب ویریئنٹس پہلے والے سے زیادہ فعال ہوتے ہیں اور زیادہ تیزی سے پھیلتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ امریکا میں اس سے اگلا ویریئنٹ ایکس بی بی 1.5 شروع ہوچکا ہے، ان حالات میں ہوائی اڈوں پر اسکریننگ کا کوئی فائدہ نہیں، وائرس کو سرحدوں پر روکنا بہت مشکل ہے۔
ڈاکٹر رانا جواد نے کہا کہ وائرس کو ملک میں آنے سے نہیں روکا جاسکتا، تاہم احتیاطی تدابیر کے زریعے اس سے بچا جاسکتا ہے۔
انہوں نے مشورہ دیا کہ جن لوگوں نے ویکسین نہیں لگوائی وہ فوری ویکسین لگوائیں، جن لوگوں نے بوسٹر لگوانے ہیں وہ بوسٹر ڈوز لگوائیں۔ ویکسینیشن بیماری کو تو نہیں روک سکتی مگر اس سے بیماری کی شدت میں کمی اور اموات کو کم کیا جاسکتا ہے۔
ڈاکٹر رانا جواد نے ہدایت کی کہ گھروں میں وینٹیلیشن اور باہر ماسک کا استعمال لازمی کیا جائے۔