سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے بھی قومی توانائی پالیسی پراپنے ردعمل کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ غریب آدمی بُرے حالات کے لیے کمر کس لے۔
سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ آٹھ بجے دوکانیں بند کرنے پر حکومت صوبوں تاجر تنظیموں کو اعتماد میں لے ۔ حکومت معاشی نہ سیاسی استحکام لاسکی اور نہ ہی اپنے حلقوں میں جانے کے قابل ہے۔
شیخ رشید نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ غیر مقبول فیصلوں سے سارا نقصان ن لیگ اوراُس کے اتحادیوں کا ہوا ہے۔
انہوں نے مزید لکھا کہ اسٹاک ایکس چینج اورزرمبادلہ کے ذخائر آدھے اور مہنگائی تگنی ہوگئی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی حکومت کی جانب سے توانائی پالیسی کا اعلان کیا گیا ہے جس کے تحت ملک بھر میں مارکیٹس ساڑھے 8 بجے اور توانائی پالیسی شادی ہال رات 10 بجے بند کردیے جائیں گے۔
پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے وفاقی وزیرخواجہ آصف کا کہنا تھا کہ توانائی پالیسی سے 62 ارب روپے کی بچت ہوگی۔وفاقی کابینہ نے پالیسی کی منظوری دے دی ہے جسے فوری طور پر نافذ العمل کیا جائے گا۔ ملک میں مارکیٹس اور دفاتر رات گئے تک کھلے رہتے ہیں، ہمیں اپنا طرز زندگی بدلنے کی ضرورت ہے۔
ملک بھر میں مارکیٹیں ساڑھے 8 بجے بند ہوں گی، کابینہ نے توانائی پالیسی کا اعلان کردیا
ایک اور ٹویٹ میں سربراہ عوامی لیگ نے قوم کو الیکشن کی تیاری کا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کاپیغام دے دیا گیا ہے، شیڈول طےکرناباقی ہے قوم الیکشن کی تیاری کرے۔
پی ٹی آئی سینیٹر اعظم سواتی کی رہائی کو خوش آئند قراردینے والے شیخ رشید نے مزید کہا کہ وزیرخارجہ اوروزیرداخلہ افغانستان کےمعاملےپرسوچ سمجھ کےبیان دیں۔