انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشل نے مطالبہ کیا ہے کہ بلوچستان کے علاقے گوادر میں 28 دسمبر کو ہونے والے احتجاج کو روکنے کے لیے صوبائی حکومت کی جانب سے ہنگامی قوانین کے نفاذ کے بعد انٹرنیٹ کی بندش کو فوری طور پر واپس لیا جانا چاہیے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے جنوبی ایشیائی چیپٹر نے ٹوئٹر پر جاری پیغام میں کہا کہ اس طرح کی رکاوٹیں نہ تو ضروری ہیں اور نہ ہی مناسب، یہ پابندیاں گوادر کے لوگوں کے رابطے، معلومات تک رسائی، حفاظتی رسائی اور کام کرنے کی صلاحیت میں خلل پیدا کرتی ہیں۔
”اس کے علاوہ، عوامی تحفظ کے نام پر دفعہ 144 کا نفاذ انسانی حقوق کی مزید خلاف ورزیوں کا بہانہ نہیں بننا چاہیے، خاص طور پر اگر اس کا مقصد لوگوں کو پرامن احتجاج کرنے سے روکنا ہو۔“
ایمنسٹی انٹرنیشنل کو تشویش ہے کہ انٹرنیٹ پر پابندی اور ہنگامی قانون دونوں لوگوں کی بنیادی آزادیوں بشمول آزادی اظہار، پرامن اجتماع، ذاتی تحفظ کا حق اور من مانی حراست سے آزادی کے خلاف مزید کریک ڈاؤن کے لیے ایک سپرنگ بورڈ کا کام کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ’حق دو تحریک‘ نے گوادر پورٹ بند کرنے کی کوشش کی، بلوچستان حکومت
ایمنسٹی کا کہنا تھا کہ ہم بلوچستان کے حکام سے فوری طور پر انٹرنیٹ سروسز بحال کرنے اور عوامی اجتماعات پر پابندی اٹھانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔