پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) نے سیکرٹری کابینہ کو ہدایت کی ہے کہ بیرون ممالک میں موجود کوئی بھی پاکستانی پراپرٹی بیچی نہ جائے، کمیٹی نے تمام وفاقی وزراء اور سیکرٹریز کے مجاز فون کنکشنز کی تفصیلات بھی طلب کرلیں۔
چیئرمین پی اے سی کا کہنا ہے کہ ہیلتھ کارڈ میں اربوں روپے کا فراڈ ہورہا ہے، پی اے سی نے بیرون ممالک کمرشل اتاشیوں کی تفصیلات بھی طلب کرلیں۔
پی اے سی کا اجلاس چیئرمین نورعالم خان کی صدارت میں ہوا، جس میں کامرس ڈویژن کے 2019-20 کے آڈٹ پیراز زیرغور لائے گئے۔
آڈت کی جانب سے کمیٹی کو بتایا گیا کہ وفاقی وزیرِ تجارت اور سیکرٹری تجارت کے گھر اور دفتر میں اجازت سے زائد فون کنکشن لگے ہوئے ہیں، جس کی وجہ سے قومی خزانے کو نقصان پہنچا ہے۔
رکن کمیٹی برجیس طاہر کا کہنا تھا کہ سات کنکشن منسٹر آفس اور پانچ کنکشن سیکرٹری نے لگوائے۔
چیئرمین پی اے سی نے ہدایت کی کہ سیکرٹری تجارت سے 7 لاکھ 56 ہزارریکور کئے جائیں۔ معاملہ ریکوری کے لئے ایف آئی اے کو بھجوا دیا گیا۔
اسٹیٹ لائف انشورنس کے پیراز پر بحث کے دوران چیئرمین نورعالم خان نے کہا کہ ہیلتھ کارڈز کی مد میں اربوں روپے کا فراڈ ہورہا ہے۔ ہیلتھ کارڈ کے ڈرامے کے بعد ایک ہسپتال نے تین تین ہسپتال بنانے شروع کردئیے ہیں۔ ہیلتھ کارڈ کے نظام کے باعث اسٹیٹ لائف انشورنس بیٹھ جائے گا۔
سیکرٹری تجارت کی طرف سے پی اے سی کو بتایا گیا کہ فری ٹریڈ ایگریمنٹ پر پاکستان اور تھائی لینڈ کے درمیان بات چیت چل رہی ہے۔