انڈیا کی ریاست چھتیس گڑھ کے بستر ڈویژن میں مذہبی طور پر کشیدگی بڑھ گئی ہے۔
پیر کے روز دائیں بازو کے رہنماؤں کی قیادت میں ایک گروپ نے ضلع نارائن پور میں قبائلی برادری کے لوگوں کو مبینہ طور پر عیسائیت میں تبدیل کیے جانے کیخلاف ایک پرتشدد احتجاج ہوا، جس کے نتیجے میں ایک چرچ میں توڑ پھوڑ کی گئی۔
ایک وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ نارائن پور کے وشوا دیپتی ہائی اسکول کے احاطے میں ٹوٹی ہوئی کرسیاں اور کاغذ بکھرے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔
جبکہ ایک اور ویڈیو میں ایک شخص کو چرچ کے احاطے میں نصب مریم کے مجسمے کی توڑ پھوڑ کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
مذکورہ واقعے میں یسوع مسیح کے ایک اور مجسمے کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
دوسری جانب بھارت کے شہر نینی تال میں ہزاروں مسلمان خواتین نے گھروں کو مسمار کرنے کیخلاف احتجاج کر رہی ہیں۔