کہتے ہیں ہر گزرتا سال جہاں کچھ لوگوں خوبصورت یادیں دے کرجاتا ہے وہیں کچھ لوگوں کو اداس بھی کرتا کیونکہ جہاں دن ہو وہاں رات کی تاریکی بھی ہوتی ہے بھی ایسا ہی سال 2022 نے شوبز کی دنیا میں بھی کیا کئی دل جڑے کئی تو کہیں دل کے شیشے میں دراڑ پیدا ہوئی، کسی کو کامیابی ملی تو کسی کو ناکامی کا کڑوا گھونٹ پینا پڑا کسی کی پر تنقید ہوئی کسی خوب داد سمیٹی لیکن مجموعی طور یہ سال شوبز انڈسٹری کیلئے بہت اچھا ثابت ہوا۔
پاکستانی فنکاروں نے اپنے اعلیٰ فن کا مظاہرہ کرکے نہ صرف مداحوں کے دل جیتے بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی اپنا لوہا منوانے میں کامیاب رہے ۔
بین الاقوامی پراجیکٹ
ڈزنی کی مقبول ترین سیریز مس مارول میں فواد خان، مہوش حیات ، نمرہ بچہ، سمینہ احمد اور پاکستانی کینیڈین اداکارہ ایمان ولانی نے اپنے کردار شائقین کے دل جیت لیے ۔
عمران خان کی سابق اہلیہ جمائمہ خان کی بنائی گئی ہالی ووڈ فلم واٹ لو گاٹ ٹو ڈو وتھ اٹ میں پاکستانی اداکارہ سجل علی اپنے فن کا ایسا مظاہرہ کیا کہ بالی ووڈ کے ہدایتکار شیکھر کپور بھی تعریف کئے بنا نہ رہ سکے ۔
احد رضا میر نے نیٹ فلکس سیریز ریزیڈنٹ ایول کے ساتھ بین الاقوامی پراجیکٹ میں انٹری دی لیکن کوئی خاص کامیابی نہ حاصل کرسکے ۔
برطانوی شاہی خاندان پر بننے والی معروف سیریز دی کراون میں ہمایوں سعید نے لیڈی ڈیانا کے قریبی دوست ڈاکٹر حسنات کا کردار اداکرکے خوب داد سمیٹی ۔
پاکستانی فلم انڈسٹری
سال ۲۰۲۲ میں کُل 27 فلمیں ریلیز ہوئی لیکن اگر کامیاب فلموں کی بات کریں چند ہی ہیں جن میں دی لیجنڈ آف مولا جٹ ، لندن نہیں جاوں گا ، قائداعظم زندہ باد اور گھبرانا نہیں ہے ۔
اس سال کی شروعات ہی اداکار یاسر حسین اور عائشہ عمر کی ایک ایسی فلم سے ہوئی جسے پابندی کا سامنا کرنا پڑا، بین الاقوامی اعزاز حاصل کرنے والی فلم جاوید اقبال پورا سال گزرجانے کے باوجود بھی ریلیز نہ ہوسکی ۔
جنوری سے لیکر اپریل تک ریلیز ہونے والی فلموں نے کوئی خاص کامیابی حاصل نہ لیکن پھر پڑوسی ملک کی طرح پاکستانی مداحوں کو بھی عید کا انتظار تھا اور مئی کے مہینے میں پانچ فلمیں ریلیز ہوئی جن میں صباقمر کی فلم گھبرانا نہیں ہے نے فلمی شائقین کے دلوں میں تھوڑی جگہ بنائی ۔
پھر مقابلہ تھا بڑی عید پر دو بڑی فلموں کا ایک تھی فہد مصطفی اور ماہرہ خان کی قائداعظم زندہ باد اور دوسری ہمایوں سعید ، کبریٰ خان اور مہوش حیات کی فلم لندن نہیں جاوں گا ، لیکن دونوں ہی فلموں نے مایوس نہ ہونے دیا اور مناسب کمائی بھی کی ۔
اکتوبر کے مہینے میں پاکستان کی سب مہنگے بجٹ سے بننے والی فلم ’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ نے پاکستانی فلم انڈسٹری کی سانسوں کو آکسیجن دے کر ایک بار پھر زندہ کردیا، اس فلم نے پاکستان سمیت دنیا بھر میں ایسی دھوم مچائی اور بزنس کا ریکارڈ قائم کیا کہ ہندوستانی ڈسٹربیوٹرز بھی فلم کو ریلیز کر پر مجبور دکھائی دیئے ۔
نومبر میں فلم ’جوائے لینڈ‘ کو ریلیز کیا جس نے اپنے بزنس اور مواد سے نہیں بلکہ تنازعات خوب شہرت حاصل کی، اس فلم نے بیں الاقوامی ایوارڈ بھی حاصل کئے اور ساتھ ہی آسکر کے لیے شارٹ لسٹ ہونے والی پاکستان کی پہلی فیچر فلم بھی بن گئی ہے۔
سال ۲۰۲۲ میں ریلیز ہونے فلموں کے نام