سندھ حکومت نے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے ان اطلاعات کو سختی سے مسترد کیا ہے کہ کراچی یا صوبے کے دیگر شہروں میں افغان بچوں کو گرفتار کرکے جیلوں میں بند کیا گیا ہے۔
اس سے قبل اقوام متحدہ کے مہاجرین کے ادارے نے افغان بچوں کی گرفتاری سے متعلق ’اطلاعات‘ پر تشویش ظاہر کی تھی۔
صوبائی وزیراطلاعات شرجیل انعام میمن نے جمعہ کو کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کی جیلوں سےمتعلق افواہیں پھیلائی گئیں، تصاویر سامنے آنے کے بعد ہم نے تمام جیلوں کوچیک کیاگیا، صرف 129افغان خواتین جیلوں میں قید ہیں جو غیرقانونی طورپرپاکستان میں رہ رہی تھیں۔
شرجیل میمن نے کہاکہ تصاویر سندھ کی جیلوں کی نہیں ہیں، میں نے معلوم کیا تولانڈھی میں بچہ جیل ہے ہی نہیں۔
صوبائی وزیر اطلاعات نے کہاکہ افغان بچے کسی بھی جیل میں نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم میڈیاکےنمائندوں کوجیلوں کےدورےکی دعوت دیتےہیں۔
شرجیل میمن کا یہ بھی کہنا تھا کہ کوئی بھی بغیرویزے سندھ میں رہے گاتو کارروائی ہوگی، دنیا میں کوئی بھی غیرقانونی طور پر نہیں رہ سکتا۔
انہوں نے کہاکہ خواتین کو جیل میں تمام سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔
وزیراطلاعات کی اس پریس کانفرنس سے ایک روز قبل اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ افغان مہاجرین کی صوبہ سندھ بالخصوص کراچی میں گرفتاری سے متعلق رپورٹس اور تصاویر پر یو این ایچ سی آر کو شدید تشویش ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ قیام قانونی یا غیرقانونی ہونے سے قطع نظر بچوں اور خواتین کو جیلوں میں نہیں ہونا چاہیے۔ لوگوں کو پناہ تلاش کرنے کے بنیادی حق کی پاداش میں سزا نہ دی جائے۔
بیان میں کہا گیا کہ یو این ایچ سی آر نے پوری دنیا سے کہا ہے کہ افغان شہریوں کو جبراً ان کے ملک واپس جانے پر مجبور نہ کیا جائے۔