بلوچستان کے شہر گوادر اور پسنی میں جمعہ کے روز بھی شٹر ڈاؤن ہے جبکہ گھروں میں کھانے پینے کی اشیاء ختم ہونے کے باعث شہری اذیت میں مبتلا ہوگئے۔
پسنی پریس کلب اور انتظامیہ دفاتر کے سامنے حق دو تحریک کا احتجاج اور دھرنا جاری ہے، جبکہ گوادر پسنی اور اورماڑہ میں موبائل نیٹ ورک اور انٹرنیٹ سروس آج پانچویں روز بھی بند ہے۔
جمعرات کو مکران کوسٹل ہائی وے پر ٹریفک بحال ہونے کے بعد مکران کراچی کے مابین چار روز بعد زمینی رابطہ بحال ہوگیا ہے، جبکہ گذشتہ روز بھی تربت میں پولیس کی جانب سے شہر کے مختلف علاقوں میں چھاہے مارے گئے جس دوران تربت میں حق دو کے سرکردہ رہنماء سفر رخشانی کو گرفتارکرلیا۔
دوسری جانب صوبائی وزیر داخلہ ضیاء لانگو نے کہا ہے کہ مولانا ہدایت الرحمان نے گوادر و اطراف کو دھرنے کے زریعے یرغمال کر رکھا تھا، حق دو تحریک نے سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جب مشتعل افراد کی جانب سے شرپسندی کی جائے گی تو قانون بھی حرکت میں آئے گا، گوادر پاکستان کا مستقبل ہے دھرنا ایسے جگہ پر دیا جارہا ہے جہاں چائینز کے آمد رفت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چائنیز کی سیکورٹی بہت اہم ہے گوادر دھرنے کی وجہ سے دنیا کے سرمایہ کار نہیں آئیں گے، آخر کار گوادر دھرنا ختم کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ چائنیز کی سیکورٹی سمیت دیگر مسائل حل ہوں۔