سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ٹیکنوکریٹ سیٹ اپ لانے کے خدشات کے اظہار کے محض چند روز بعد پی ٹی آئی رہنما اور سابق اسپیکر اسد قیصر نے انکشاف کیا ہے کہ تحریک انصاف کو ٹیکنوکریٹ حکومت کی پیشکش کی گئی ہے۔
اگرچہ اسد قیصر کا کہنا تھا کہ آئین میں ٹیکنوکریٹ حکومت کی گنجائش نہیں تاہم آئین میں قومی اسمبلی کی مدت بڑھانے کی گنجائش ضرور موجود ہے اور اگر آئین کی مذکورہ شق پر عمل کیا گیا تو الیکشن ایک برس کے لے ملتوی ہو سکتے ہیں۔
آئین پاکستان کے آرٹیکل 232 میں جنگ یا اندرونی خلقشار کی بنا پر ہنگامی حالت (ایمرجنسی) نافذ کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
آرٹیکل 232 کی ذیلی شق 6 میں کہا گیا ہے کہ جب ایمرجنسی نافذ کی جا چکی ہو تو پارلیمنٹ قومی اسمبلی کی مدت زیادہ سے زیادہ ایک برس تک بڑھا سکتی ہے۔ ایمرجنسی اٹھائے جانے کے بعد بھی یہ توسیع چھ ماہ تک جاری رہ سکتی ہے۔
اسد قیصر نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں بتایا کہ تحریک انصاف کو ٹیکنوکریٹ سیٹ اپ کی پیشکش ان کے سامنے غیررسمی مذاکرات کے دوران کی گئی۔
اسد قیصر کے مطابق یہ پیشکش حکومت کے ساتھ بیک گراؤنڈ میں جاری مذاکرات کے دوران کی گئی جس میں حکومت کا کہنا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ لانگ ٹرم عبوری حکومت آئے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ آئین میں لانگ ٹرم عبوری حکومت کی گنجائش نہیں ، یہ پروپوزل کسی صورت ہمیں قبول نہیں۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما خرم دستگیر نے کہا کہ یہ تجویز نہ تو کابینہ اور نہ ہی پارٹی میں زیر بحث آئی اور اگر آج بھی اس پر کھلے عام تبادلہ خیال ہوا تو ان سمیت کابینہ کے اراکین کہیں گے کہ انتخابات وقت پر ہونے چاہئیں۔
اس سے قبل وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ بھی ٹیکنوکریٹ سیٹ اپ کا امکان مسترد کرچکے ہیںَ