Aaj Logo

شائع 29 دسمبر 2022 08:51pm

پاکستان کے ائیرپورٹس پر کورونا ٹیسٹ کی واپسی، لیکن کن لوگوں کیلئے؟

پاکستان کے ائیرپورٹس پر 12 ماہ کی نرمی کے بعد کوویڈ ٹیسٹنگ کی واپسی ہونے والی ہے۔ اگر آپ اندرونِ ملک سفر کر رہے ہیں یا پاکستان چھوڑ کر جا رہے ہیں تو آپ کو ٹیسٹنگ کے عمل سے گزرنا نہیں پڑے گا، لیکن آپ جلد ہی کسی موقع پر بیرون ملک سے پاکستان آنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو ہوائی اڈے سے باہر نکلنے میں وقت زیادہ لگ سکتا ہے۔

تقریباً دو سال کے سختی کے بعد نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (NCOC) نے اعلان کیا کہ پاکستان میں داخل ہونے والے ویکسین شدہ مسافروں کو 24 فروری 2022 سے منفی PCR ٹیسٹ دکھانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

لیکن غیر ویکسین شدہ افراد کو پچھلے 72 گھنٹوں میں کئے گئے پولیمریز چین ری ایکشن (PCR) ٹیسٹ کی منفی رپورٹ دکھانے کی ضرورت ہوگی ہے۔ اسی طرح پیدل پاکستان آںے والوں اور جلاوطن افراد کو آمد پر ریپڈ اینٹیجن ٹیسٹ (RAT) سے مشروط کیا گیا تھا۔

تاہم، چین کی صورت حال نے پاکستانی حکام کو دوبارہ سوچنے پر مجبور کردیا ہے۔

مظاہروں کے بعد چین نے کوویڈ 19 کی پابندیوں میں نرمی تو کی لیکن اس کے نتیجے میں کیسز میں اسحد تک اضافہ دیکھا کہ اسپتالوں میں مریضوں کی بھرمار ہوگئی۔

اسی لئے 90 فیصد سے زیادہ آبادی کو ویکسینیشن کروانے اور روزمرہ زندگی کو کووڈ سے پہلے کی نوعیت پر واپس لانے کے باوجود، حکومت پاکستان نے سوچا کہ کچھ احتیاط کو برقرار رکھنا ایک اچھا خیال ہے۔

اب کیا ہوگا؟

بارڈر ہیلتھ سروسز ڈپارٹمنٹ نے 28 دسمبر کو ایک نوٹیفکیشن میں پاکستان آنے والے تمام مسافروں کی سخت چیکنگ کے لیے ہدایات جاری کی ہیں۔

پاکستان کی سرحدوں میں داخل ہونے والے ڈی پورٹیز اور پیدل آنے والوں کے ٹیسٹ کے علاوہ، پاکستان میں داخل ہونے والی ہر پرواز کے دو فیصد مسافروں کو تصادفی طور پر RAT کے لیے منتخب کیا جائے گا۔

آپ کو ٹیسٹ کے لیے کیسے منتخب ہوسکتے ہیں اس کا انحصار دو چیزوں پر ہو سکتا ہے۔

  • آپ میں کورونا کی علامات ظاہر ہوں۔
  • یا آپ کی قسمت (کیونکہ ٹیسٹ کیلئے کسی بھی شخص کا انتخاب کیا جاسکتا ہے)

نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ اسکریننگ کے اقدامات پہلے سے ہی ’موجود‘ ہیں۔

یہ فوری طور پر واضح نہیں ہے کہ نئے انتظامات کو مکمل طور پر کب نافذ کیا جائے گا، لیکن سول ایوی ایشن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اسے جلد ہی کیا جانا چاہیے۔

اس کا مطلب ائیرپورٹس پر بھیڑ؟

اگر آپ دہلی کے ہوائی اڈے پر بھیڑ کے بارے میں حالیہ خبروں سے واقف ہیں تو فکر نہ کریں۔ مسافروں کی تعداد اور سامان کو اسکین کرنے کے لیے ایکسرے مشینوں کی کمی کی وجہ سے دہلی میں ہجوم کا ڈھیر لگ گیا تھا۔

پاکستان میں حکام کا خیال ہے کہ نئے کوویڈ اقدامات کی وجہ سے کوئی قابل ذکر پریشانی نہیں ہوگی۔ ان کا اعتماد دو وجوہات پر مبنی ہے۔

  • کووڈ کے عروج کے دوران بارڈر ہیلتھ سروسز کے لیے مخصوص مقامات قائم کیےگئے تھے۔ جو باقاعدہ مسافروں کی آمدورفت کے راستے میں آئے بغیر دوبارہکارآمد ثابت ہوں گے۔
  • آنے والے مسافروں میں سے صرف 2 فیصد کا ٹیسٹ کیا جائے گا۔

حکام کا خیال ہے کہ یہ تعداد کافی زیادہ ہے تاکہ کووِڈ کے پھیلاؤ کی اچھی تصویر پیش کی جا سکے اور اتنی چھوٹی کہ بھیڑ نہ ہو۔

RAT کیا ہے؟

حکام کی کوشش ہے کہ آپ کا زیادہ وقت جائع نہ ہو۔ لہٰذا انہوں نے RAT کو جانچنے کا طریقہ منتخب کیا ہے۔

ریپڈ اینٹیجن ٹیسٹ، پی سی آر کی طرح درست نہیں ہوتے لیکن وہ آپ کو 15 منٹ میں نتیجہ دیتے ہیں۔ ٹیسٹ میں ایک کاٹن سواب آپ کی ناک کی گہرائی میں دو سے تین سینٹی میٹر تک ڈالی جاتی ہے، اور اسے ٹیسٹ کیا جاتا ہے کہ آپ کو کورونا ہے یا نہیں۔

Read Comments