وزیر داخلہ بلوچستان میر ضیاء لانگو نے گوادر کے انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس عبدالخالق شیخ کے ہمراہ دھرنے سے متعلق پریس کانفرنس میں کہا کہ کچھ عرصے سے مولانا ہدایت الرحمان نے گوادر و اطراف کو دھرنے کے زریعے یرغمال کردیا ہے۔ کچھ عرصے پہلے وزراء گئے مزاکرات کیے، لیکن مولانا ہدایت نے ان کا مزاق اڑایا۔
ضیاء لانگو نے کہا کہ میں خود گیا، سیکریٹریز گئے تو خود اعتراف کیا کہ ہمارے مطالبات مان لیے گئے۔ ہم نے 42 مطالبات میں سے بہت سے مان لیے تھے کچھ پر کام جاری تھا۔ صوبائی حکومت نے وزیراعلیٰ بلوچستان کی قیادت میں حق دوتحریک کے تمام مطالبات تسلیم کئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ احتجاج کا ایک جموری طریقہ ہوتا ہے، لاپتہ افراد کئی عرصےسے پریس کلب کے سامنے احتجاج کر رہے ہیں کسی نے ان کے خلاف کاروائی نہیں کی۔
صوبائی وزیر داخلہ نے کہا کہ مولانا ہدایت اسٹیچ پر بزرگ لوگوں اور رہنماؤں کے خلاف نازیبا تقاریر کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ گوادر پاکستان کا مستقبل ہے اور پاکستان کا حب بننے جارہا ہے۔ لیکن گوادر میں دھرنا ایسی جگہ پر دیا جارہا ہے جہاں چائنیز کی آمد و رفت ہے۔ چائنیز کی سیکیورٹی بہت اہم ہے، گوادر دھرنے دنیا سے سرمایہ کار نہیں آئیں گے۔ آخر کار ہم نے گوادر دھرنا ختم کرنے کا فیصلہ کیا کہ چائنیز کی سیکورٹی سمیت دیگر مسائل حل ہوں۔
ضیاء لونگو کے مطابق گوادر دھرنے کا نہ صرف مقام ٹھیک نہیں تھا بلکہ دھرنا مسلح بھی تھا۔ گوادر دھرنے کے شرکاء نے پولیس پر فائرنگ کرکے اہلکار کو بھی شہید کیا۔
قبل ازیں، گوادر میں جاری ”حق دو تحریک“ سے متعلق صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو کا کہنا ہے کہ احتجاج کے حوالے سے حکومت بلوچستان نے بار بار مذاکرت کئے اور وزیرِاعلیٰ بلوچستان کی قیادت میں ”حق دو تحریک“ کے تمام مطالبات تسلیم کئے ہیں۔
میر ضیاء اللہ لانگو نے اپنے ویڈیو پیغام میں بتایا کہ گزشتہ روز حق دو تحریک کے مشتعل افراد نے سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی، مشتعل افراد کی جانب سے شرپسندی کی جائے گی تو قانون بھی حرکت میں آئے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ گوادر میں شرپسند عناصر خواتین کو ڈھال بنا کر استعمال کررہے ہیں، حکومت جب سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے والے شرپسندوں کو گرفتار کرنے جاتی ہے تو وہ خواتین کو گھروں سے نکال دیتے ہیں۔
صوبائی وزیر داخلہ نے کہا کہ گوادر کی خواتین پر باشعور ہیں اور انہیں حالات کی سنجیدگی کا ادراک ہے، گوادر میں خواتین پر تشدد، لاٹھی چارج اوران کی گرفتاریوں سے متعلق بیانات جھوٹ پر مبنی ہیں۔
ضیاء اللہ لانگو نے کہا کہ اپنی سیاسی ساکھ اور جھوٹی شہرت حاصل کرنے کے لئے گوادر میں مشتعل افراد شرپسندی پر اتر آئے ہیں، گوادر کے خواتین اور عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ شرپسند عناصر کے بہکاوے میں نہ آئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے ایک قبائلی صوبہ ہے جہاں خواتین کو قدر و احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے، گوادر کی ماؤں، بہنوں سے گزارش کرتا ہوں کہ گوادر، ریاست اور حکومت آپ کے ساتھ کھڑی ہے، گوادر کی ماؤں، بہنوں اور بھائیوں سے اپیل کرتا ہوں کہ مشتعل افراد کی شکل میں موجود شرپسند افراد سے دور رہیں۔
وزیرداخلہ بلوچستان کا کہنا تھا کہ گوادرکی آنے والی نسلوں کا مستقبل شہر میں جاری سی پیک اور دیگر ترقیاتی منصوبوں سے وابستہ ہے، گوادر میں جاری احتجاج کے دوران حکومت گزشتہ چار روز سے صبروتحمل کا مظاہرہ کررہی ہے، گوادرمیں شرپسند عناصر بھاری اسلحے کے ساتھ لیس ہوکر پرامن ماحول کو خراب کررہے ہیں اور مشتعل شرپسند افراد نے اسلحہ استعمال کرتے ہوئے ایک پولیس اہلکار کو شہید کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت گوادر کے شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے ہر ممکن اقدام اٹھا رہی ہے۔