سپریم کورٹ نے وزیراعظم شہباز شریف کے ہتک عزت کے دعوے میں چیئرمین پی ٹی آئی کا حق دفاع ختم کرنے کے خلاف اپیل خارج کردی۔
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں 3رکنی نے شہباز شریف کے 10 ارب روپے کے ہتک عزت کے دعوے پر عمران خان کا حق دفاع ختم کرنے کے خلاف اپیل پر سماعت کی۔
شہباز شریف کے وکیل مصطفی رمدے ایڈووکیٹ جبکہ عمران خان کی جانب سے بریسٹر علی ظفر نے دلائل دئیے۔
جسٹس سید منصور علی شاہ کی سربراہی میں 3 رکنی فل بینچ نے فیصلہ سنایا، جن میں سے 2 ججوں نے عمران خان کی اپیل خارج کی جبکہ جسٹس عائشہ ملک نے فیصلے سے اختلاف کیا۔
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری نے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ درست قرار دے دیا۔
واضح رہے کہ شہبازشریف نےعمران خان کے خلاف 10 ارب ہرجانے کا دعوی دائر کر رکھا ہے، عمران خان نے شہباز شریف پر پانانہ کے معاملے پر رشوت دینے کا الزام لگایا تھا۔
سپریم کورٹ لاہوررجسٹری کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہبازشریف کے وکیل مصطفی رمدے نے کہا کہ سپریم کورٹ میں عمران خان نے اپیل دائر کی تھی، جسٹس عائشہ اے ملک نے فیصلے سے اختلاف کیا، 2 ججز نے اپیل کو مسترد کرنے کا فیصلہ سنایا۔
انہوں نے بتایا کہ شہباز شریف نے 2017 میں دعویٰ دائر کیا تھا، قانون کے مطابق 90 روز میں دعوے کا فیصلہ کرنا ہوتا ہے، عمران خان مسلسل التوا کی درخواستیں دائر کرتے رہے، ایک درخواست خارج ہوتی تھی تو دوسری درخواست دائر ہوجاتی تھی، نومبر 2022 تک 140 سے زائد سماعتیں ہوچکی ہیں۔