اسپیکر قومی اسمبلی نے استعفے منظورکرنے کی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی درخواست مسترد کردی ہے۔
اسپیکر راجا پرویز اشرف نے تحریک انصاف کے اجتماعی استعفیٰ منظور کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ایک ایک کرکے پیش ہوں، تصدیق کریں استعفے منظورہوجائیں گے۔
اسپیکرراجا پرویز اشرف اور پی ٹی آئی وفد کے درمیان جمعرات کو پارلیمنٹ ہاؤس میں ملاقات ہوئی۔ پی ٹی آئی وفد کی قیادت شاہ محمود قریشی کے بجائے اسد قیصر نے کی جبکہ پرویز خٹک بھی نہیں ائے۔
اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ سیاست میں دروازے بند نہیں کئے جاتے سیاست دانوں میں رابطے ہونے چاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ استعفوں کی تصدیق پرآئین، قواعدوضوابط کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا اور استعفوں کیلئے تمام ممبران کو انفرادی طورپر بلایا جائے گا، پہلے بھی استعفوں کی تصدیق سے متعلق مدعوکیا گیا تھا۔
اسپیکرراجا پرویز اشرف اور پی ٹی آئی وفد کی ملاقات پارلیمنٹ ہاؤس کے صدارتی چیمبرمیں ہوئی، جہاں راجا پرویز اشرف نے پی ٹی آئی وفد کا خیرمقدم کیا۔ ملاقات میں اسد قیصر، قاسم سوری، امجد نیازی، فہیم خان، عطااللہ اور ملک عامرڈوگر بھی شامل تھے۔
اسپیکر کی جانب سے انکار کے بعد ملاقات بے نتیجہ ختم ہو گئی۔
ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے قومی اسمبلی کے سابق اسپیکر اور پی ٹی رہنما رہنما اسد قیصر نے کہاکہ ہم اسپیکرقومی اسمبلی کےسامنےاپنامؤقف رکھا، ہم نےپوچھا کہ جن اراکین کے استعفے منظورکیے وہ آپ کےپاس آئےتھے، ہم نےکہا کہ ہمارےاستعفےمنظورکیےجائیں۔
اسد قیصر نے کہا کہ انہیں عمران خان نے ملاقات کی قیادت کرنے کے لیے کہا تھا۔ یاد رہے کہ اس سے قبل بتایا گیا کہ تھا کہ شاہ محمود قریشی پی ٹی آئی کے وفد کی قیادت کریں گے۔ پرویز خٹک بھی پی ٹی آئی کے وفد میں شامل نہیں تھے۔
اسد قیصر نے کہاکہ شاہ محمودقریشی نےایوان میں استعفےدینےکااعلان کیا،ہم سمجھتےہیں کہ اسپیکرکافیصلہ جانبدارہے۔
اس موقع پر پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے کہاکہ میں نےاستعفی منظورکرلئےتھے،الیکشن کمیشن بھیجناباقی تھا،127استعفی میں نے خور منظور کئے، میرے منظور کیے گئے استعفے روکےگئے۔
قسم سوری نے کہاکہ پاکستان میں دہشت گردی بڑھ چکی، امپورٹڈ حکومت ناکام ہوچکی ہے، معیشت تیزی سے گرررہی ہے،انکےپاس کچھ بھی نہیں،ملک ترقی کی طرف جارہاتھا، آج تیزی سےنیچےآرہاہے۔
صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے راجہ پرویز اشرف نے کہاکہ پی ٹی آئی اراکین سے خوشگوار ماحول میں بات چیت ہوئی،پی ٹی آئی اراکین نے اپنا مؤقف میرے سامنے رکھا،بنیادی طورپر استعفوں کے بارے میں بات ہوئی، ان کا کہناتھا کہ 127لوگوں کے استعفے منظور کئے جائیں۔
راجہ پرویز اشرف نے کہاکہ آئین اورقومی اسمبلی کےقواعد وضوابط کے مطابق استعفے منظورکریں گے، آئین میں واضح ہےکہ استعفا ہررکن کو اپنے ہاتھ کی تحریرسے لکھنا چاہئے۔انہیں کہا استعفوں کی بجائے ایوان میں آئیں۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی کےکچھ ممبران نےمجھ سےاستعفےمنظورنہ کرنے کیلئےرابطہ کیا۔
انہوں نے کہاکہ اس وقت ملک کو بہت سے چیلنجز درپیش ہیں، ملکی مسائل استعفوں سےنہیں بلکہ ایوان میں بیٹھنے سے حل ہوں گے۔