آئی ایم ایف کے ساتھ قرض کی اگلی قسط پر مذاکرات میں تاخیر کے سبب پاکستان اسٹاک مارکیٹ بدھ کو مندی کا شکار رہی۔ ایک موقع پر کے ایس ای 100 انڈیکس 750 پوائنٹس سے زیادہ گر گیا اور مارکیٹ 39 ہزار پوائنٹ تک جا پہنچی۔ تاہم مارکیٹ بند ہونے سے قبل جزوی بحالی سے صورت حال کچھ بہتر ہوگی۔
مجموعی طور پر بدھ کو کے ایس ای 100 انڈیکس میں 523 پوائنٹ یا 1.32 فیصد کی کمی آئی اور مارکیٹ 39,279 پر بند ہوئی۔
پاک کویت انوسٹمنٹ کمپنی کے ہیڈ آف ریسرچ سمیع اللہ طارق نے بزنس ریکارڈر سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کے حوالے سے غیریقینی صورت حال کے سبب شیئر مارکیٹ متاثر ہو رہی ہے۔
سمیع اللہ کے مطابق امکان تھا کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جانب سے بدھ کی صبح پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں کیے گے ویڈیو خطاب سے مارکیٹ بہتر ہوگی۔
وفاقی وزیر خزانہ نے بدھ کو مارکیٹ سے خطاب میں ڈیفالٹ کے امکانات کو مسترد کیا تھا اور کہا تھا کہ معیشت پر سیاست نہ کی جائے۔
تاہم ان کے خطاب کے باوجود مارکیٹ میں مجموعی طور پر مندی دیکھی گئی۔
عارف حبیب لمیٹڈ کے ہیڈ آف ریسرچ طاہر عباس کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف کی شرائط کو قبول کرنے مں تاخیر نے اگلی قسط کے امکانات مشکل بنا دیئے ہیں۔
یاد رہے کہ وفاقی وزیر احسن اقبال بھی گذشتہ دنوں کہہ چکے ہیں کہ آئی ایم ایف کی جانب سے اگلی قسط کے اجرا کے لیے سخت شرائط عائد کی جا رہی ہیں۔