وفاقی وزیرغذائی تحفظ و تحقیق طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ سویا بین درآمد کرنے کی اجازت نہیں دے رہے جبکہ سویا بین لانے والے تین جہازپکڑے گئے ہیں۔
اسلام آباد میں پریس کرتے ہوئے کہا کہ طارق بشیرچیمہ کا کہا کہ زراعت کے حوالے سے صوبوں سے کوئی مسئلہ نہِیں چل رہا ہے قرضہ لینے کے لیے وفاقی حکومت کو اعتماد میں لینا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ فوڈ سیکیورٹی کو یقینی بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے سویا بین درآمد کرنے کی اجازت نہیں دے رہے جبکہ سویا بین لانے والے تین جہازپکڑے گئے ہیں۔
طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ کاشتکاروں کے وفود کے ساتھ ملاقات کرنے جارہے ہیں اور وزیراعظم شہبازشریف بھی کاشتکاروں کے وفود سے ملاقات کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیوب ویلز کو بجلی سے شمسی توانائی پر منتقل کرنا ہے اور ملک میں 2 لاکھ سے زائد ٹیوب ویلز بجلی پر چلتے ہیں جبکہ ملک میں 12 لاکھ سے زائد ٹیوب ویلز ڈیزل پرچل رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کسان کیلئے کھاد استعمال کرنا ایک خواب بن چکا تھا اور وزیراعظم نے کھاد کی قیمت 25 سو روپے تک کم کی جبکہ ڈی اے پی کا بیگ اس وقت 9 ہزار روپے میں مل رہا ہے۔
وفاقی وزیرغذائی تحفظ و تحقیق طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ وزیراعظم شہبازشریف نے 5 سال استعمال شدہ ٹریکٹرز کی درآمد کی اجازت دی ہے کوشش کررہے ہیں کہ 3 سال پرانا ٹریکٹر بھی درآمد کیا جاسکے، استعمال شدہ ٹریکٹرز کے پرزور کی دستیابی بھی یقینی بنائی جائےگی۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب کے باعث سندھ میں کھجور اور کپاس کی فصل مکمل تباہ ہوچکی تھی جبکہ وزیراعظم نے مشورہ دیاکہ سیلاب زدگان کو مفت گندم کا بیج مہیہ کیا جائے گا۔
طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ یوتھ اسکیم میں پہلی دفع زراعت کا شعبہ بھی شامل کیا گیا ہے وزیراعظم شہباز شریف نے کِسان پیکج کو دل کے بہت قریب رکھا ہے کوشش ہے پیداوار اتنی ہو کہ گندم درآمد نہ کرنی پڑے۔
انہوں نے کہا کہ زرعی قرضوں کو بڑھا کر 1 ہزار 819 ارب روپے کیا گیا ہے، زرعی قرضوں میں 400 ارب روپے کا اضافہ کیا گیا ہے جبکہ ڈے ائے پی وافر مقدار میں موجود ہے، قیمت میں کمی بھی ہوئی ہے۔