وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ملک میں دہشت گردی کا ناسور پھر سر اٹھا رہا ہے، لیکن ہم اس ناسور کو کچل کر رکھ دیں گے۔
وزیراعظم نے ڈیرہ اسماعیل خان میں جنوبی خیبرپختونخوا کے لئے ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا اور انہیں منصوبوں پر بریفنگ دی گئی۔
اس موقع پر پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے بھی وزیراعظم کے ساتھ تقریب میں شرکت کی۔
وزیراعظم کو خوش آمدید کرنے کے لیے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ شہباز شریف کو ڈیرہ اسماعیل خان آمدپرخوش آمدید کہتا ہوں، ڈیرہ اسماعیل خان جغرافیائی لحاظ سےاہمیت کاحامل ہے، ڈیرہ اسماعیل خان تجارتی سینٹرکی حیثیت اختیارکررہاہے، ملک بھرکی طرح ڈی آئی خان میں بھی ترقیاتی کام رک گیاتھا۔
فضل الرحمان نے کہاکہ سابق دورمیں معیشت تباہی کی طرف چلی گئی، عمران خان کےدورمیں ترقیاتی کام روکےگئے، گوادربندرگاہ دنیا کی دوسری گہری ترین بندرگاہ ہے، پی ٹی آئی دورمیں اس کی گہرائی کم ہوئی اب گوادربندرگاہ کودوبارہ گہرا کیا جارہا ہے۔
وزیراعظم اس دورے میں کئی ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھ رہے ہیں۔ جن میں چشمہ رائٹ بینک کینال کی بحالی، ٹانک زام ڈیم، چشمہ رائیٹ بینک کینال لفٹ کم گریوٹی اورچشمہ ہائیڈل پاور پراجیکٹ شامل ہیں۔
وزیراعظم عبدل خیل132کےوی اوربن کورائی132کےوی گرڈ اسٹیشنزکاافتتاح بھی کریں گے۔
وہ سی پیک کے مغربی روٹ موٹروےیارک سگوسیکشن کاسنگ بنیادرکھیں گے اور پیزوسےٹانک روڈ اورڈی آئی خان بائی پاس کی بحالی کاافتتاح بھی کریں گے۔
تقریب سے خطاب کرتے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ کچھ دن قبل ڈیرہ اسماعیل خان میں پانی ہی پانی نظر آرہا تھا، سیلاب نے ہر طرف تباہی مچا رکھی تھی، سیلاب کے دوران خیبرپختونخوا میں بدترین انتظام دیکھے۔
وزیراعظم نے کہا کہ وفاقی حکومت نے صوبوں کے ساتھ مل کر کام کیا، ملک میں اب بھی سیلاب کے نشانات باقی ہیں، چار سال تک حکومت خواب خرگوش کے مزے لیتی رہی، سابق حکومت نے ملکی معیشت کا بیڑا غرق کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ خانہ کعبہ کے ماڈل کی گھڑی بیچ دی گئی، تحفہ وزیراعظم کو نہیں ملک کےعوام کو دیا جاتا ہے، دوست ممالک نے تحائف دئے انہوں نے بیچ دیئے، تحفے بیچ کر محبت کا جنازہ نکال دیا گیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مخلوط حکومت نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، سیلاب سے ملکی خزانے کو شدید نقصان پہنچا، روس یوکرین جنگ نے پٹرول کی قیمتوں کو آسمان پر پہنچا دیا، آج دنیا بھر کی معیشت مشکلات کا شکار ہے، لیکن ہم دن رات محنت کرکے ملک کو مشکل سے نکالیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں سے خطے میں خوشحالی آئے گی۔
بلوچستان میں ہونے والے دہشتگردی کے واقعات کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ بلوچستان میں افسوسناک واقعہ ہوا ہے، دہشت گردی کا ناسور پھر سر اٹھا رہا ہے، اس ناسور کو کچل کر رکھ دیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی کا فتنہ دوبارہ سر اٹھا رہا ہے، بنوں میں انتہائی دلخراش واقعہ پیش آیا لیکن قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں اور کمانڈو افسران اور جوانوں نے آپریشن کیا، آپریشن میں حصہ لینے والے افسران اور جوانوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔ اس واقعہ میں شہید ہونے والے افسران اور اہلکار ہمارے ہیرو ہیں، ان کی قربانی کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
انہوں نے جرات اور بہادری کی شاندار تاریخ رقم کی ہے، واقعہ میں زخمی ہونے والے افسران اور جوانوں کی ہسپتال میں خیریت دریافت کی ہے، انہوں نے جرات، بہادری اور بھرپور عزم کا مظاہرہ کیا ہے، ایک فوجی افسر نے چھٹی پر ہونے کے باوجود رضاکارانہ طور پر آپریشن میں حصہ لیا، ان کی جرات، بہادری اور عزم قابل تحسین ہے، بلوچستان میں بھی ایک اور واقعہ پیش آیا ہے، اس معاملہ پر اجلاس طلب کیا گیا ہے، ان واقعات کی روک تھام اور دہشت گردی کے ناسور کو کچلنے کیلئے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جائے گی، وفاقی و صوبائی حکومتیں اور ادارے مل کر بھتہ خوری، اغواء اور دہشت گردی کے فتنے کو کچل دیں گے۔