کچھ سال پہلے اینکر وقار ذکا کے شو میں ایک کنٹسٹنٹ نے اپنے ایک جملے سے ناظرین کی توجہ حاصل کرلی تھی ۔
مشہور زمانہ ریلیٹی شو میں عبدالوحید نے اپنی سادگی ، ٹیلنٹ اور گفتگو سے دیکھنے والوں کے دل جیت لیے تھے ۔
اس شو میں حصہ لینے والوں کو جہاں مشکل مشکل ٹاسک دیئے جاتے تھے وہیں میزبان وقار ذکا نے عبدالحمید کو بھی پہلے ایک مشکل ٹاسک دیا لیکن وہ پورا نہیں کرسکے پھر میزبان نے ایک آسان چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ 8 سیکنڈ میں ایک بوتل پی کر دکھائیں جو عبدالحمید نے پورا کرلیا ۔
اس کے بعد میزبان نے عبدالوحید نے کہا کہ آپ کی سیلیکشن ہوگئی ہے جس پر اس کنٹسٹنٹ کو یقین نہیں آرہا تھا میزبان کی جانب سے بار کہا گیا کہ آپ کی سیلیکشن ہوگئی لیکن وہ شخص بھی یہی دہراتا رہا کہ مجھے یقین نہیں آرہا۔
اس آڈیشن کا یہ جملہ ’مجھے یقین نہیں آرہا کہ میری سیلیکشن ہوگئی ہے اتنا وائرل ہوا کہ سوشل میڈیا صارفین نے اس جملے پر میمز بنانا شروع کردی ۔
وائرل ویڈیو ان کی جوانی کی ہے جب ان کی عمر 32 سال تھی لیکن اب اس شخص کو دیکھ پہچاننا بہت مشکل ہے تاہم دو روز قبل کراچی کے دو نوجوانوں نے اس شخص کو پہچان کر ایک تصویر بنائی اور فیس بک پر پوسٹ کردی ۔
بس دیکھتے ہی دیکھتے عبدالوحید ایک بار پھر سوشل میڈیا کی زینت بن گیا جبکہ عبدالوحید کا کہنا ہے کہ ’مجھے حیرت ہورہی کہ راتوں رات ایک تصویر سے میں کیسے وائرل ہوا ’۔
عبدالحمید نے بتایا کہ وہ پچھلے 11 سال سے پارکنگ کا کام کررہا ہے وہ وقت اور تھا جب میں آڈیشن کیلئے گیا لیکن وقت کے ساتھ ساتھ انسان بدلتا ہے اور میں بھی بدل گیا ۔
اس قدر مشہور ہونے کے بعد بھی یہ کراچی کے علاقے شاہراہ فیصل پرگاڑیوں کی پارکنگ کا کام کرتے ہیں اور صبح سے شام 6 بجے تک محنت کرتے ہیں۔
پوسٹ وائرل ہوئی تو اینکر وقار ذکا نے بھی ایک ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ عبدالوحید شروع سے وہیں کام کررہے ہیں، دنیا بھر کے ریلیٹی شو میں حقیقی لوگ آتے ہیں اور ضروری نہیں کہ ہر بندہ مشہور ہونا چاہتا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں نے ان سے کئی بار رابطہ کیا لیکن انہوں نے کچھ بھی لینے سے انکار کردیا تھا ۔