معروف اداکار فیروز خان کی بچوں سے ملاقات اور حوالگی معاملے پر سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس آفتاب گورڑ پر مشتمل بینچ نے ماتحت عدالت کے فیصلے میں جزوی ترمیم کردی۔
ہائیکورٹ نے پانچ یوم مکمل کے بجائے صبح دس سے شام پانچ بجے تک ملاقات کا وقت مقرر کردیا۔
عدالت نے وفاقی حکومت کو فیروز خان پر نظر رکھنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ فیروز خان کو بیٹا لے کر ملک سے باہر نہ جانے دیا جائے۔
اس موقع پر بیرسٹر قائم کا کہنا تھا فیروز خان کے بیٹے سلطان کی عمر محض تین سال ہے۔
جبکہ علیزے فاطمہ کے وکیل کا کہنا تھا کہ سلطان والدہ کے بغیر پانچ روز تک باپ کے پاس نہیں رہ سکے گا، فیروز خان نے پانچ یوم میں بیٹے سے فون پر بات کرنے سے بھی منع کردیا تھا۔
ماتحت عدالت نے فیروز خان کے بیٹے سلطان کی کسٹڈی 5 روز کیلئے باپ کے حوالے کرنے کا حکم دیا تھا۔
عدالت نے فیروز خان کو بیٹے سلطان کیلئے 50 اور بیٹی فاطمہ کیلئے 30 ہزار روپے ماہانہ اخراجات دینے کا حکم بھی دیا تھا۔ جو ہر ماہ کی 14 تاریخ سے پہلے ادا کرنے ہوں گے۔