گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کو بدھ کے روز شام 4 بجے اعتماد کا ووٹ لینے کی ہدایت کردی۔
حکم نامے میں گورنر پنجاب نے کہا کہ پرویز الہیٰ اپنی پارٹی، ایوان کا اعتماد کھو چکے ہیں، حکومتی اتحادی جماعتوں میں سنجیدہ اختلافات ہیں۔
بلیغ الرحمان نے کہا کہ وزیر اعلی نے خیال احمد کو کابینہ میں شامل کیا، عمران خان نےکابینہ میں توسیع سے لا علمی کا اظہار کیا جس سے دونوں جماعتوں میں اختلافات صاف ظاہر ہیں جب کہ کابینہ رکن حسنین بہادر دریشک اختلافات پر مستعفی ہوئے۔
گورنر پنجاب نے وزیراعلیٰ کو اعتماد کا ووٹ لینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پرویز الٰہی نے ایک انٹرویو میں کہا مارچ تک اسمبلی تحلیل نہیں کریں گے، لہٰذا وہ 21 دسمبر شام 4 بجے ایوان سے اعتماد کا ووٹ لیں۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ گورنر نے وزیرا علی کو بدھ کی شام 4 بجے اعتماد کا ووٹ لینے کا کہا ہے۔
عطا تارڑ نے کہا کہ تحریک جمع ہونے کے بعد اسمبلیاں تحلیل نہیں ہوسکتیں اور تمام ارکان اسمبلی بھی چاہتے ہیں کہ اسمبلیاں تحلیل نہ ہوں، کسی کو حق نہیں اپنی خوشنودی کے لئے اسمبلیاں گرائے۔
اس موقع پر رہنما پیپلز پارٹی حسن مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس تعداد پوری ہے یا نہیں اس کا کل پتا چل جائے گا، البتہ فیصلہ وہی ہوگا جو اتحادی چاہیں گے۔
حسن مرتضیٰ نے کہا کہ تحریک پر ووٹ ان کو پورےکرنے ہیں، ہمیں نہیں، جب کہ وزیر اعلیٰ کون ہوگا یہ فیصلہ بھی متفقہ طور پر اتحادی کریں گے۔
واضح رہے کہ پی ڈی ایم نے وزیر اعلیٰ پنجاب، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد اسمبلی سیکٹریٹ میں جمع کرادی ہے۔