رہنما مسلم لیگ (ق) چوہدری شجاعت حسین کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی سے اعتماد کا ووٹ لینے پر غور کر رہے ہیں۔
ایک بیان میں چوہدری شجاعت نے وزیراعظم شہباز شریف اور سابق صدر آصف زرداری سے ملاقاتوں کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اتوار کو دونوں رہنماؤں سے اچھی ملاقاتاتیں رہی جس میں اچھی باتیں ہوئیں، کوئی منفی بات نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ اگلے 3 سے 4 روز تک سیاسی رابطے اور ملاقاتیں جاری رہیں گی، مستقبل کا سیاسی لائحہ عمل مل بیٹھ کر طےکریں گے۔
لیگی رہنما نے کہا کہ پنجاب میں اچھا ہی ہونے جا رہا ہے، پی پی اور ن لیگ اعتماد کے ووٹ پر غور کر رہے ہیں، ان کے پاس اور ابھی آپشنز ہوں گے لیکن مجھے دونوں جماعتوں نے صرف دو آپشن بتائے۔
چوہدری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ جن کے پاس عدم اعتماد کے ووٹ پورے نہیں وہ نمبر پورے کریں گے، جس کے پاس ووٹ پورے ہوئے وہ بچ جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ میرا پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) سے نہیں، آصف زرداری اور شہباز شریف سے رابطہ ہے، پنجاب کےمعاملے پر ٹینشن زیادہ بنی ہوئی ہے، جلد حل نکل آئے گا اور آنے والے دنوں میں چیزیں ٹھیک ہو جائیں گی۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ پرویزالٰہی اگر فیصلہ کرتے ہیں تو چار، پانچ ماہ نکال سکتے ہیں، پرویزالٰہی کے لئے گنجائش کا مسئلہ نہیں بلکہ مسئلہ سیاسی جماعتوں کا ہے۔
الیکشن سے متعلق شجاعت حسین نے کہا کہ مجھے عام انتخابات جلد نظر نہیں آ رہے، البتہ کچھ لوگ اسمبلیاں توڑنے اور کچھ بچانے پر تلے ہیں، عمران خان عقلمند آدمی ہیں انہیں مشورے کی ضرورت نہیں۔