پاکستان میں تیل اور گیس کی تلاش کرنے والی سب سے بڑی کمپنی ”آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ“ (OGDCL) نے پیر کو سندھ میں تیل اور گیس کے ذخائر کی دریافت کا اعلان کیا ہے۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) کو بھیجے گئے ایک نوٹس میں، کمپنی نے کہا کہ ”او جی ڈی سی ایل نے 100 فیصد کام کرنے والے آپریٹر کے طور پر چک-5 ڈِم ساؤتھ-3 نامی ڈویلپمنٹ کم ایکسپلوریٹری کنویں سے تیل اور گیس کے ذخائر دریافت کئے ہیں جو صوبہی سندھ کے ضلع سانگھڑ میں واقع ہے۔“
ایکسپلوریشن کمپنی نے کہا کہ چک-5 ڈم ساؤتھ-3 کو 26 جون 2022 کو او جی ڈی سی ایل کی اندرون ملک مہارت کا استعمال کرتے ہوئے ڈویلپمنٹ کم ایکسپلوریٹری کنویں کے طور پر تیار کیا گیا۔
او جی ڈی سی ایل نے کہا کہ “وائر لائن لاگز کی تشریح کے نتائج کی بنیاد پر کنویں کو 3,400 میٹر تک کھودا گیا، 994 پاؤنڈ فی مربع انچ (Psi) کے ویل ہیڈ فلونگ پریشر (WHFP) پر چوک سائز 32/64 انچ کے ذریعے بڑے پیمانے پر نکالی گئی ریت میں ڈرل اسٹیم ٹیسٹ-1 نے 2,000 بیرل تیل فی دن (BOPD) اور 1.30 ملین معیاری مکعب فٹ فی دن گیس (mmscfd) کا ٹیسٹ کیا ہے۔
کمپنی کا کہنا تھا کہ ، ”اس دریافت نے ایک نیا راستہ کھولا ہے اور یہ مقامی وسائل سے توانائی کی طلب اور رسد کے فرق کو کم کرنے میں مثبت کردار ادا کرے گا، ساتھ ہی OGDCL اور ملک کے ہائیڈرو کاربن ذخائر میں اضافہ کرے گا۔“
اس سے قبل اکتوبر میں او جی ڈی سی ایل نے پنجاب میں تیل کے ذخائر دریافت کیے تھے۔
یہ دریافت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب پاکستان کو توانائی کی کمی کا سامنا ہے، کیونکہ اس کے ذخائر مسلسل کم ہو رہے ہیں، جب کہ ملک ایندھن کے کارگو حاصل کرنے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے۔
گزشتہ ہفتے وزیر مملکت برائے توانائی مصدق ملک نے ایک پریس کانفرنس میں اس بات کا اعادہ کیا تھا کہ روس پاکستان کو رعایتی نرخوں پر خام تیل فراہم کرے گا۔
مصدق ملک نے کہا تھا کہ روس پاکستان کو بالکل اسی طرح رعایت پر خام تیل فراہم کرے گا، جیسے دنیا کے دیگر ممالک کو دے رہا ہے۔
مزید برآں، وزیر نے بتایا کہ حکومت آذربائیجان کے ساتھ گیس کی خریداری کے فریم ورک معاہدے پر کام کر رہی ہے، جس کا مسودہ تیار کیا جا رہا ہے۔
”اس فریم ورک کے تحت، ہمارا جمہوریہ آذربائیجان کی اسٹیٹ آئل کمپنی کے ساتھ حکومتی سطح کا معاہدہ ہوگا، جسے بڑے پیمانے پر SOCAR کہا جاتا ہے، یہ معاہدہ ہمیں ماہانہ بنیادوں پر کارگو فراہم کرے گا۔“
انہوں نے کہا کہ اس سے ہمیں اپنی گیس کی سپلائی بڑھانے میں مدد ملے گی۔