وزیراعظم شہبازشریف نے آج مسلم لیگ (ن)کی سینئر قیادت کا اہم اجلاس طلب کرلیا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں (ن) لیگ کی سینئر قیادت شریک ہوگی جس میں اسمبلیاں تحلیل ہونے سے بچانے کے لئے قانونی اور آئینی معاملات کے تحت مختلف پہلوؤں پرغور کیا جائے گا۔
اس حوالے سے وزیراعظم کا کہنا ہے کہ عوام کا اعتماد توڑنے والے اب اسمبلیاں توڑ رہے ہیں، جس کا مقصد سیاسی عدم استحکام پیدا کرنا ہے۔
شہباز شریف نے سوال کیا کہ جب بھی ملک معاشی ترقی کی طرف چلنا شروع ہوتا ہے تو فسادی لشکر کیوں متحرک ہو جاتا ہے، پاکستان سے وفاداری اور دوستی کا تقاضا ہے کہ ملک میں معاشی استحکام ہو۔
وزیراعظم شہباز شریف نے واضح کیا کہ پاکستان ڈیفالٹ ہوگا نہ کسی کو کرنے دیں گے۔
واضح رہے کہ عمران خان نے ویڈیو لنک کے ذریعے لبرٹی چوک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے 23 دسمبر کو پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلی تحلیل کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ماڈل ٹاؤن لاہور میں مسلم لیگ نون کا مشاورتی اجلاس ہوا۔
لیگی ذرائع کے مطابق عدم اعتماد کی تحریک پرارکان سے دستخط کروالیے گئے۔
(ن) لیگی قیادت نے وزیراعلیٰ اور اسپیکر کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک جمع کرانے کا گرین سگنل دیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ اور اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد 36 گھنٹوں میں جمع ہونے کا امکان ہے۔
اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ اسمبلیوں کی تحلیل روکنے کے لئے پی ٹی آئی سے مذاکرات نہیں کریں گے، عمران خان بیشک اسمبلیاں توڑ دیں، اسمبلیاں ٹوٹیں تو اے، بی اور سی پلان موجود ہیں۔