ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے گزشتہ روز معروف پاکستانی اینکر مبشر لقمان کو مسلم لیگ (ن) کے رہنما دانیال عزیز کے والدین کے خلاف ہتک آمیز بیان دینے پر دو سال قید اور پانچ لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تاہم انہیں ضمانت پر رہا کردیا گہیا۔
مبشر لقمان نے 2016 میں پروگرام کے دوران دانیال عزیز کے والدین کے خلاف ذاتی نوعیت کے ریمارکس دئے تھے۔
ایڈیشنل سیشن جج طاہرعباس سپرا نے آج بروز ہفتہ مبشر لقمان کی سزا کا 15 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔
جس میں کہا گیا کہ مرحوم انورعزیز نے ملزم مبشر لقمان کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ درج کیا تھا، مدعی مقدمہ کے مطابق ملزم مبشر لقمان کے الزامات کی وجہ سے انہیں دھمکیاں موصول ہوئیں، پیمرا نے بھی ملزم مبشر لقمان پر جرمانہ عائد کیا تھا۔
فیصلے میں کہا گیا کہ مدعی مقدمہ کے مطابق ٹرائل کے دوران ملزم نے پروگرام میں دیے گئے اپنے ریمارکس سے انکار نہیں کیا۔ مدعی مقدمہ کے مطابق ملزم نے دانیاعزیز کے والدین کی عزت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔
فیصلے میں قرار دیا گیا کہ مبشر لقمان نے ہتک عزت کا جرم کیا، جسے مدعی مقدمہ نے ثبوتوں کی روشنی میں ثابت کردیا۔ اس لئے ملزم مبشر لقمان کو دو سال قید اور پانچ لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی جاتی ہے۔
تحریری فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ مبشر لقمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جاتے ہیں، اور وہ سات دنوں کے اندر اپیل کا حق رکھتے ہیں۔
فیصلے میں بتایا گیا کہ ملزم مبشر لقمان کی جانب سے فیصلے کی معطلی کی درخواست دائر کی گئی، دفعات قابلِ ضمانت ہونے کے باعث سات دنوں کے لیے مبشرلقمان کا فیصلہ معطل کیا جاتا ہے، سات دنوں کے اندر مبشر لقمان کے پاس ہائیکورٹ میں اپیل دائر کرنے کا حق ہے۔تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ 5 لاکھ روپے مچلکوں کے عوض مبشر لقمان کو سنائی گئی سزا سات دنوں کے لیے معطل کی جاتی ہے، سات دنوں میں ہائیکورٹ میں اپیل دائر نہ کرنے کی صورت میں مبشر لقمان کو دو سال قید کی سزا کا فیصلہ بحال کردیا جائے گا۔