لاہورہائیکورٹ نے امریکا میں پاکستانی قونصلیٹ کی بلڈنگ کو فروخت کے خلاف درخواست ناقابل سماعت قرار دے کرمسترد کردی ہے۔
جسٹس علی ضیاء باجوہ نے درخواست کی سماعت کی،عدالت نے دفتری اعتراض برقرار رکھتے ہوئے دائر درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کر دی۔
رجسٹرارآفس نے اعتراض عائد کیا تھا کہ درخواست گزار متاثرہ فریق نہیں ہے، محض اخباری تراشوں کی ہی بنیاد پر درخواست دائر نہیں کی جا سکتی ہے۔
شہری عصمت اللہ نے رانا سکندر ایڈووکیٹ کی وساطت سے داٸر درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ اطلاعات ہیں کہ وزیراعظم نے قونصلیٹ کی عمارت فروخت کرنے کی اجازت دے دی ہے۔
مزید کہا کہ سوشل میڈیا اور اخبارات میں اس حوالے سے متعدد خبریں گردش کر رہی ہیں جبکہ وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے بھی قونصلیٹ کی عمارت فروخت کرنے کی تصدیق کی ہے۔
درخواست میں کہا کہ قونصلیت کی عمارت 68 لاکھ ڈالرز میں فروخت کی جارہی ہے،جبکہ اس کی تزٸین و آرائش کے لیے بینک سے 70 لاکھ ڈالر قرض لیا گیا تھا۔
مزید کہا کہ کم قیمت میں عمارت فروخت کرنے سے پاکستان کو بڑا نقصان پہنچ سکتا ہے اور عدالت ذمہ دار افراد کو قونصلیٹ کی عمارت فروخت کرنے سے روکنے کا حکم دے-