سپریم کورٹ نے پی آئی اے میں 80 پائلٹس سمیت 250 بھرتیوں کی فوری اجازت دینے کی استدعا مسترد کردی۔
سپریم کورٹ میں پی آئی اے کی بھرتیوں کی اجازت کے لئے دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔
قومی ایئرلائن نے عدالت سے مزید 250 ملازمین بھرتی کرنے کی اجازت مانگ لی۔
سپریم کورٹ نے تفصیلات طلب کرلیں کہ نئے ملازمین کو تنخواہیں کہاں سے دیں گے؟ نئے ملازمین کو کن عہدوں پر اور کیوں بھرتی کرنا ہے؟ ۔
عدالت نے پی آئی اے سے بزنس پلان اور ریونیو کی تفصیلات بھی مانگ لیں ۔
سپریم کورٹ نے قومی ایئر لائن کی فوری طور پر 80 پائلٹس سمیت 250 بھرتیوں کی اجازت دینے کی استدعا مسترد کردی۔
عدالت عظمیٰ نے نئے جہازوں کے لئے روٹس اور ادائیگی کی تفصیلات بھی طلب کر لیں۔
جسٹس مظاہر نقوی نے کہا کہ یورپ امریکااور کینیڈا سمیت تمام روٹ تو پی آئی اے کے بند ہوچکے، ڈومیسٹک فلائٹ کے لئے پی آئی اے میں کوئی بیٹھنا نہیں چاہتا۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ مزید 80 پائلٹ کیا کریں گے جب ٹوٹل جہاز ہی 30 ہیں، مشکل سے ادارہ اپنا خرچہ پورا کر رہا ہے جہازوں کے پیسے کہاں سے دے گا؟
بعدازاں عدالت نے مزید سماعت جنوری کے پہلے ہفتے تک ملتوی کر دی۔