اقوام متحدہ کے سیلاب بحالی پروگرام کے کوارڈینیٹر کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سیلاب متاثرین کے لئے امدادی سرگرمیاں جاری رکھنا ممکن نہیں ہے۔
اسلام آباد میں اقوام متحدہ کے سیلاب بحالی پروگرام کے کوارڈینیٹرنے دیگر عہدیداران کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے خدشے کا اظہار کیا کہ متاثرہ علاقوں میں سیلاب کے تین ماہ بعد حالات مزید بگڑ گئے ہیں، محدود فنڈنگ سے ضروریات پوری کرنا ممکن نہیں۔
انہوں نے کہا کہ امدادی سرگرمیوں کے لئے بڑے پیمانے پر فنڈز درکار ہیں، صحت، غذائی امداد، پانی اور حفظان صحت کی امداد اب تک نصف لوگوں کو دی جا سکی ہے۔
یو این کوارڈینیٹر نے بیرون ملک پاکستانیوں سے اپیل کی کہ مشکل میں پھنسے سیلاب متاثرین کی مدد کریں، سردیاں گزارنے کے لئے مزید فنڈز درکار ہیں، موجودہ فنڈز 15 جنوری کو ختم ہوجائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ دسمبر سےمارچ تک 14.6 ملین افراد کو فوری غذائی امداد درکار ہوگی، اقوام متحدہ کی اپیل 816 ملین ڈالرز کی تھی لیکن متاثرین کے لئے صرف 262 ملین ڈالرز موصول ہوئے، متاثرین کی بحالی کا سوال آسان تاہم جواب انتہائی مشکل ہے۔
اقوام متحدہ کے کوارڈینیٹر نے کہا کہ دنیا کے بیشتر ممالک خود بحرانوں سے گزر رہے ہیں جس کے باعث یو این کی نظر ثانی شدہ اپیل کا جواب نہیں مل سکا۔