مہنگائی میں ہوشربا اضافہ ہوتے ہی امریکا مالی بھی مشکلات کا شکار ہوگیا ہے۔
امریکا میں شرح سود 15 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی جبکہ امریکی مرکزی بینک نے شرح سود بڑھا کر 4.25 فیصد کردی ہے۔
حکام کے مطابق شرح سود الگے سال بھی بڑھتی رہے گی اور مہنگائی میں بھی اضافے ہوتا رہے گا، جبکہ امریکا میں مہنگائی کا ہدف دو فیصد تھا لیکن مہنگائی کی شرح 5.50 فیصد رہنے کا امکان ہے۔
دوسری جانب اگرپاکستان کی بات کی جائے، تو رواں برس ہی اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی نے ایک فیصد اضافہ کرتے ہوئے شرح سود 15 فیصد سے بڑھا کر 16 فیصد طے کی تھی۔
اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ مہنگائی کا دباؤ توقع سے زیادہ ہے، شرح سود میں اضافے کا مقصد مہنگائی کم کرنا ہے، معاشی سست روی اور عالمی حالات کی وجہ سے مہنگائی بڑھ رہی ہے۔