شمالی وزیرستان میں خودکش حملے میں پاک فوج کا حوالدار اور ایک شہری شہید ہوگئے جبکہ 9شہری زخمی ہوئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر )کے مطابق گزشتہ روز شمالی وزیرستان کے علاقے میران شاہ میں خودکش حملہ کیا گیا ، جس میں پاک فوج کے حوالدارمحمد امیرشہید ہو گئے ۔
خودکش حملے میں شہیدہونےوالےحوالدارمحمدامیرکی عمر 30 سال تھی اور ان کاتعلق میانوالی سےتھا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق دھماکے میں ایک بے گناہ شہری بھی شہید ہوگیا جبکہ 9افراد زخمی ہوئے ،اسپتال میں زیرعلاج زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔
خودکش حملے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر دہشت گردوں کی تلاشی کی کارروائی شروع کردی ہے۔
اطلاعات کے مطابق ضم ہونے والے قبائلی اضلاع میں کالعدم ٹی ٹی پی عوام بالخصوص خواتین اور طلبہ کو نشانہ بنا رہی ہے، ریاستی اقدامات کے نتیجے میں دہشت گردوں کی کارروائیوں کی صلاحیت بری طرح متاثرہوئی ہے، مایوسی پر دہشت گرد عناصر اب آخری حربے آزما کر ریاست کی توجہ چاہتے ہیں۔
دوسری جانب صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیراعظم شہباز شریف نے شمالی وزیرستان کے علاقے میرانشاہ میں خود کش دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔
صدر ڈاکٹر عارف علوی نے حوالدار محمد امیر اور عام شہری کی شہادت پر افسوس اور اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے شہدا کے بلند درجات اور اہل خانہ کے لئے صبر جمیل کی دعا کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں پر خود کش حملے کرنے والے مسلمان نہیں ہو سکتے، دہشت گرد دشمنوں کے دست و بازو ہیں جو پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنا چاہتے ہیں، عوام کے خون کی ہر بوند کا حساب لیں گے۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ مجرموں کو عبرت کا نشان بنائیں گے،عوام اور سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے عظیم قربانیاں دی ہیں، شہدا کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے اپنی جانیں نچھاور کر دیں۔
اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشریف، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی ، وفاقی وزیر سمیت سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں نے بھی حملے کی مذمت کرتے ہوئے اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔