لاطینی امریکی ملک پیرو میں پُر تشدد مظاہروں کے باعث 30 روز کے لئے ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔
فرانسیسی خبر ایجنسی (اے ایف پی) کےمطابق سابق صدر پدرو کاستیلو کی برطرفی کے خلاف مظاہروں میں شدت آنے کے نتیجے میں 7 افراد کی ہلاکت کے بعد پیرو میں ہنگامی حالت کا اعلان کردیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ اعلان اس وقت سامنے آیا جب ایک جج نے رہائی کی سماعت سے قبل سابق صدر کو بغاوت اور سازش کے الزام میں مزید 48 گھنٹے جیل میں رکھنے کا حکم دیا۔
گزشتہ ہفتے پدرو کاستیلو کو کانگریس تحلیل کرنے اور حکم نامے کے ذریعے حکومت کرنے کی کوشش پر گرفتار کیا گیا تھا، جس کے خلاف ملک گیر احتجاج کا آغاز ہوا جو تیزی سے پُر تشدد مظاہروں میں تبدیل ہوا۔
پیرو کے وزیر دفاع نے توڑ پھوڑ، تشدد کی کارروائیوں اور سڑکوں کی بندش کے باعث ملک میں 30 دن کے لئے ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کردیا۔
انہوں نے کہا کہ ایمرجنسی کے دوران حرکت اور اجتماعات پر پابندی ہے جب کہ رات کو کرفیو بھی لگایا جا سکتا ہے۔