امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے ہم جنس پرستوں کے درمیان شادی کے قانون پر دستخط کرنے کے چند گھنٹے بعد وائٹ ہاؤس ہم جنس پرستوں کے رنگ میں رنگ دیا گیا۔
منگل کے روز، بائیڈن نے وائٹ ہاؤس کے باہر نائب صدر کملا ہیریس، ہاؤس کی اسپیکر نینسی پیلوسی اور سینیٹ کے اکثریتی رہنما چک شومر کے ساتھ ایک دستخطی تقریب کی میزبانی کی، جہاں صدر نے ہم جنس اور نسلی شادیوں کے لیے قانونی تحفظات کو ضابطہ بنایا۔
تقریب کے چند گھنٹے بعد، وائٹ ہاؤس نے قوس قزح کے رنگوں میں چمکتی ہوئی ایک تصویر شیئر کی۔
سرخ، نارنجی، پیلا، سبز، نیلا، انڈگو، اور بنفشی رنگ اکثر LGBTQA+ کمیونٹی کی طرف سے مساوات کی نمائندگی کے لیے بطور علامت استعمال ہوتے ہیں۔
تقریب کے دوران، بائیڈن نے نئے قانون کے حوالے سے خوشی کا ظہار کیا۔
بائیڈن نے وائٹ ہاؤس کے ساؤتھ لان میں تقریب کے دوران کہا، ”یہ قانون نفرت کی تمام شکلوں پر ضرب لگاتا ہے اور اسی لیے یہ قانون ہر ایک امریکی کے لیے اہمیت رکھتا ہے۔“
انہوں نے مزید کہا، ”نسل پرستی، سام دشمنی، ہومو فوبیا، ٹرانس فوبیا، یہ سب آپس میں جڑے ہوئے ہیں۔ لیکن نفرت کا تریاق محبت ہے۔“
نیا قانون ہم جنس پرستوں کی شادی کو قانونی شکل دیتا ہے۔
وائٹ ہاؤس کی تقریب میں ہم جنس پرستوں کے کئی آئیکنز بشمول ٹریژری سیکریٹری پیٹ بٹگیگ، اور میوزک آرٹسٹس سیم اسمتھ اور سنڈی لاپر نے شرکت کی۔