گورنر پنجاب بلیغ الرحمان کا کہنا ہے کہ جب چاہوں وزیراعلیٰ پرویز الٰہی کو اعتماد کا ووٹ لینے کے لئے کہہ سکتا ہوں۔
لاہور میں غیر ملکی میڈیا نمائندوں سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے بلیغ الرحمان نے کہا کہ اُمید ہے عمران خان ماضی کی طرح اسمبلیوں کی تحلیل پر بھی یوٹرن لیں گے جب کہ پرویز الہی اسملبی نہیں توڑنا چاہتے۔
گورنر پنجاب نے کہا کہ اتحادی جماعتیں الیکشن کے لیے تیار ہیں لیکن معاشی استحکام کے لیے ضروری ہے انتخابات اپنے وقت پرہی ہوں، پرویز الٰہی کے پاس اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری بھیجنے کا آئینی حق ہے جب کہ میرے پاس اختیار ہے جب چاہوں پرویز الہی کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہہ سکتا ہوں۔
بلیغ الرحمن کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ کے پاس اسمبلیوں کی تحلیل کے حوالے سے سمری بھیجنے کا حق ہے، میں بطور گورنر سمری وصول ہونے کے بعد 48 گھنٹوں میں فیصلہ کروں گا، مسلم لیگ ن کے پاس تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کا اختیار ہے، اسی لئے میں کسی بھی وقت وزیراعلیٰ کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہہ سکتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن اور اس کی اتحادی جماعتیں انتخابات سے گھبرانے والی نہیں ہیں، ہم ہر وقت عوام کے پاس جانے کو تیار ہیں۔ تاہم ہماری پہلی ترجیح ملک میں معاشی استحکام لانا ہے، البتہ چند ماہ میں معاشی صورتحال بہتر ہوجائے گی۔
ایک سوال کے جواب میں گورنر پنجاب نے کہا کہ نواز شریف اپنا علاج مکمل ہونے پر جلد پاکستان آ جائیں گے جب کہ عمران خان کا سازشی بیانیہ دفن ہو چکا۔
بلیغ الرحمان کا کہنا تھا کہ صدر مملکت اور اسحاق ڈار کے درمیان رابطہ ہوا ہے، عارف علوی میرے مہمان ہیں، ان سے ملاقات ہوتی ہے تو باتیں بھی ہوتی ہیں، حکومت اور اپوزیشن میں بیک ڈور رابطے بھی ہوتے ہیں تاہم بیک ڈور مذاکرات کی باتیں پبلک نہیں کر سکتا۔
گورنر پنجاب نے کہا کہ بھارت سمیت سب سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں، لیکن پاک بھارت تجارت کا فیصلہ وفاق حکومت نے کرنا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان یوٹرن کے ماہر ہیں، پہلے یہ اسمبلیاں توڑنے کا اعلان کریں جس کی کوئی امید نہیں، ہمیشہ دھیمے لہجے میں رہتا ہوں لیکن اسے کمزوری نہ سمجھا جائے، جہاں ضرورت پڑی رویہ جارحانہ بھی کر سکتا ہوں۔
گورنر نے کہا کہ غیر ملکی میڈیا کے نمائندے اپنے قلم اور کیمرے سے پاکستان کا مثبت چہرہ اور حقائق دنیا کو دکھانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔