ٹیکسی سے ذہن میں بس یہ تصورآتا ہے کہ آپ بیٹھے، ڈرائیور نے منزل مقصود پر پہنچایا اورآپ کرایہ دے کراُترگئے لیکن ایک ٹیکسی ایسی بھی ہے جہاں مسافروں کی ضروریات کا پورا خیال کرتے ہوئے ان کے عام استعمال کی بہت سی اشیاء رکھی گئی ہیں۔
بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کے رہائشی اگرعبدالقدیر کی ٹیکسی میں پہلی بار سفرکریں تو ایک نیا جہان دیکھنے کو ملتا ہے جہاں جوس، پانی، اخبار، الائچی، ٹافیوں، چیونگم کے ساتھ ساتھ، ٹشو، سینیٹائزر، موئسچرائزر، ڈیوڈرنٹ اورجوتے چمکانے کیلئے پالش بھی موجود ہے۔
یہی نہیں اس منفرد ٹیکسی میں ٹوتھ پک، لائٹر، ایئربڈز، سٹیپلز، ماسک اور بارش کی صورت میں باہرنکلنےسے قبل چھتری بھی ملے گی۔ خواتین کے لیے خصوصی طورپرنیل پالش ریمووربھی رکھا گیا ہے تا کہ دوران سفرہی وہ اپنی نیل پالش تبدیل کرسکیں۔
یہ سب کچھ آپ کے لیے گاڑی کی اگلی نشستوں کے پیچھے لگائے گئے ریکس میں رکھا گیا ہے اور کم جگہ میں ایسی ترتیب کہ سب سماجائے، دیکھنے لائق ہے۔
کچھ کھائیں گے تو ریپرپھینکنے کے لیے ڈسٹ بِن بھی موجود ہے۔
مسافروں کے آرام کو یقینی بنانے والے عبدالقدیر 30 سال کی عمر میں ایمبرائیڈری فیکٹری کی ملازمت چُھوٹنے کے بعد سے ٹیکسی چلا رہے ہیں اور یہ چھوٹی چھوٹی اشیائے ضروریہ رکھنے کا منفرد خیال انہیں یوں آیا کہ اکثرمسافر ایسی اشیاء خریدنے کے لیے اُترتے تھے ، ان سے بات چیت کے دوران بھی عبدالقدیرنے نتیجہ اخذ کیا کہ یہ سب تو ٹیکسی میں بھی رکھا جاسکتا ہے۔
سب سے حیرت انگیزبات یہ ہے کہ مسافراپنی ضرورت کی کسی بھی چیزکا استعمال بالکل مفت کرسکتے ہیں۔
عُمرکی 46 بہاریں دیکھنے والے عبدالقدیرکی ٹیکسی میں سب سے بہترین چیز مذہبی رواداری اور امن وباہمی احترام کے پھیلاؤ والے پیغامات ہیں جو ان کی مثبت سوچ کی بھرپور عکاسی کرتے ہیں۔
ان سب کے علاوہ ٹیکسی میں صفائی سُتھرائی کا بھی بھرپور انتظام دیکھنے کو ملے گا۔