پاکستان میں بھارتی دہشت گردی کے انکشافات سامنے آئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق جوہر ٹاون لاہور واقعے کے شواہد مل گئے، پاکستان نے بھارت کے دہشتگردی میں ملوث ہونے کے ڈوزیئر تیار کر لیے ہیں۔
حکومت نے ڈوزیئر کو عالمی برادری کے سامنے رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، وزیر ملکت برائے خارجی امور حنا ربانی کھر بدھ کو ڈوزیئر میڈیا کے سامنے رکھیں گی۔
وزیرداخلہ رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ دہشتگردی انتہائی سنجیدہ مسئلہ ہے، پاکستان کئی دہائیوں سے دہشتگردی کی آگ میں جھلس رہا ہے، جوہر ٹاؤن واقعے پر پاکستان اقوام متحدہ جائے گا۔
اسلام آباد میں ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہا کہ دہشتگردی میں بھارت کا ہاتھ نظر آتا ہے، بھارت کشمیر میں مظالم چھپانے کیلئے کارروائیاں کر رہا ہے، بھارت کے دہشتگردی میں ملوث ہونے کے ثبوت موجود ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کوئی ایسا طبقہ نہیں جو دہشتگردی سے متاثر نہ ہوا ہو، کلبھوشن کا معاملہ بھارت کے ملوث ہونے کا ثبوت ہے، بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری پولیس، رینجرز سمیت کوئی ایسا طبقہ نہیں ہے جو دہشتگردی کا شکار نہ ہوا ہو، ہماری مساجد اور امام بارگاہوں کو نشانہ بنایا گیا، ہندوستان پاکستان میں دہشتگردی کے ہر واقعے میں کسی نہ کسی طرح ملوث ہے۔
وزیرداخلہ نے کہا کہ موجودہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ دنیا کو انڈیا کا مکروہ چہرا دکھائیں گے، ہم ہندوستان کے اس مکروہ چہرے کو بے نقاب کرنے میں اس حد تک کامیاب نہیں ہوسکے ہیں۔
اس موقع پر موجود ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی عمران محمود نے کہا کہ 23 جون کو جوہر ٹاؤن میں گاڑی میں دھماکا ہوا تھا، اس دھماکے کے نتیجے میں 3 شہری شہید جبکہ 22 زخمی ہوئے تھے، کسی نے اس دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ سی ٹی ڈی میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی، واقعے کے 24 گھنٹے کے اندر 3 دہشتگردوں کو گرفتار کیا گیا ہے- پیٹر نے اس دھماکے کو سپروائیز کیا تھا، پیٹر پال بھارتی ایجنسی را کے ساتھ رابطے میں تھا- سجاد حسین پیٹر کےساتھ پکڑا گیا تھا جواس کا اسسٹنٹ تھا، تیسرے دہشتگرد ضیاءاللہ کو پیٹرکی نشاندہی پر گرفتار کیا گیا، ضیااللہ، سمیع الحق کا بھائی تھا اسکے ذریعے پیسے بھجواتا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ عیدگل،عائشہ گل کوپیٹرپال کی نشاندہی پر ہی گرفتارکیا گیا،عید گل، عائشہ گل کی گرفتاری کے بعد سمیع الحق کا پتا لگایا گیا، انہوں نے گاڑی کی ڈگی میں 200 کلو بارودی مواد رکھا ہوا تھا،نشاندہی پر سمیع پوائنٹ آؤٹ ہوا مگر وہ گرفت سے باہر تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ تفتیش سے پتاچلا کہ یہ2012سےرا کا ایجنٹ تھا، سمیع الحق را کے کہنے پردہشتگرد کارروائیوں میں ملوث تھا، نوید اخترلیبر تھا جو پاکستان سے تعلق رکھتا ہے، نوید اختر کو را کے ایجنٹ سلیم شیخ نےاپروچ کیا، نوید اخترکو کہا گیا جیل سے رہائی دلاتےہیں، نوید نےبیرون ملک رہائی پر پاکستان کیخلاف کام کی حامی بھری۔