ملتان ٹیسٹ کے چوتھے روز انگلینڈ نے پاکستان کو 26 رنز سے شکست دے کر سیریز میں 0-2 کی فیصلہ کن برتری حاصل کرلی۔
انگلینڈ کی جانب سے دیے گئے 355 رنزکے ہدف کے تعاقب میں پاکستان ٹیم دوسری اننگز میں 328 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔
قومی ٹیم کو 2 دن میں 157 رنز بنانا تھے اور اس کے پاس 6 وکٹیں تھیں لیکن محمد نواز، امام الحق اور سعود شکیل کے علاوہ کسی بلے باز نے ذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کیا۔
اور یوں مہمان انگلش ٹیم نے پاکستان کو 26 رنز سے شکست دی اور 3 میچز پر مشتمل ٹیسٹ سیریز میں 0-2 کی فیصلہ کن برتری حاصل کرلی۔
ملتان میں کھیلے جارہے دوسرے ٹیسٹ میچ کے چوتھے روز قومی ٹیم کے بیٹر سعود شکیل اور فہیم اشرف نے 198 رنز 4 کھلاڑی آؤٹ سے اننگز آگے بڑھائی۔
ٹیم کا اسکور 210 تک پہنچا تو فہیم اشرف 10 رنز بناکر جو روٹ کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔
محمد نواز اور سعود شکیل نے پراعتماد بیٹنگ کرتے ہوئے ٹیم کا اسکور 290 تک پہنچایا تو پاکستان کو ایک اور نقصان اٹھانا پڑا، محمد نواز 45 رنز بناکر مارک ووڈ کا شکار بنے، دونوں بلے بازوں کے درمیان 80 رنز کی شراکت قائم ہوئی۔
دوسری اننگز میں پاکستان کی طرف سے سب سے زیادہ رنز بنانے والے سعود شکیل 291 رنز پر 94 رنز بنا کر نروس نائنٹیز کا شکار ہوگئے، انہیں بھی مارک ووڈ نے آؤٹ کیا۔
سعود شکیل کے آؤٹ ہونے پر پاکستان کی آخری امید بھی دم توڑ گئی، اس کے بعد قومی ٹیم کی بقیہ 3 وکٹیں بھی جلد گر گئیں۔
ابرار احمد 17 ، زاہد محمود اور محمد علی صفر، صفر جبکہ آغا سلمان 20 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔
انگلینڈ کی جانب سے مارک ووڈ نے 4، اولی روبنسن اور جیمز اینڈرسن نے 2،2 جبکہ جیک لیچ اور جو روٹ نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔
گزشتہ روز پاکستان نے 355 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پر اعتماد آغاز کرتے ہوئے بغیر کسی نقصان کے 66 رنز بنائے تھے کہ اوپنر محمد رضوان تجربہ کار فاسٹ باؤلر جیمز اینڈرسن کی گیند پر بولڈ ہوگئے، وہ 30 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
وکٹ کیپر بلے باز کے آؤٹ ہونے کے بعد کپتان بابر اعظم کریز پر آئے لیکن زیادہ دیر نہ ٹھہر سکے اور صرف ایک رن بنا کر اولی روبنسن کا شکار بنے۔
پاکستان کے تیسرے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی اوپنر عبد اللہ شفیق تھے جو 45 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، انہیں فاسٹ باؤلر مارک ووڈ نے آؤٹ کیا، اس وقت ٹیم کا مجموعی اسکور 83 رنز تھا۔
بعد ازاں سعود شکیل اور امام الحق کے درمیان 108 رنز کی شراکت قائم ہوئی، امام الحق 60 کے انفرادی اسکور پر لیچ کو کیچ دے بیٹھے تھے۔
یوں جب تیسرے روز کے کھیل کا اختتام ہوا تو فہیم اشرف اور سعود شکیل موجود تھے، دونوں کے رنز بالترتیب 3 اور 54 تھے۔
انگلینڈ کے 355 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستان نے 4 وکٹوں کے نقصان پر 198 رنز بنالیے تھے اور پاکستان کو جیت کے لیے مزید 157 رنز کی ضرورت تھی جبکہ اس کی 6 وکٹیں باقی تھیں۔
انگلینڈ کے زیک کرالی 3، بین ڈکٹ 79، ول جیکس 4، اولی پوپ 4، جو روٹ 21 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے۔ ابرار احمد نے 3 وکٹ لیں جب کہ زیک کرالی اور اولی پوپ کو رن آؤٹ کیا گیا۔
انگلینڈ کی طرف سے ہیری بروک 74 اور بین اسٹوکس 16 رنز بنا کر کریز پر موجود رہے۔
اس سے قبل پاکستانی ٹیم پہلے سیشن میں انگلینڈ کے 281 رنز کے جواب میں محض 202 رنز بناکر آل آؤٹ ہوگئی۔
قومی ٹیم نے 2 وکٹوں کے نقصان پر 107 سے اننگز کا آغاز کیا لیکن پاکستان کے 8 بیٹرز دوسرے روز محض 95 رنز مجموعی اسکور میں جوڑ سکے۔
کپتان بابراعظم 75 ، سعود شکیل 63 ، محمد رضوان 10، آغا سلمان 4، محمد نواز 1 جبکہ محمد علی صفر پر آؤٹ ہوئے، فہیم اشرف 22، زاہد محمود صفر جبکہ ابرار احمد نے ناقابل شکست 7 رنز بنائے۔
انگلینڈ کی جانب سے جیک لیچ نے 4، جو روٹ نے 2 جب کہ اولی روبنسن اور جیمز اینڈرسن نے ایک ایک وکٹ لی۔
ملتان ٹیسٹ کا پہلا روز پاکستانی مداحوں کے لیے کافی اچھا رہا کیونکہ ڈیبیو کرنے والے ابرار احمد نے انگلش ٹیم کے 7 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔
ابرار نے ڈیبیو ٹیسٹ میں جن بیٹرز کو آؤٹ کیا ان میں زیک کرالی 19، بین ڈکٹ 63، اولی پوپ 60، جو روٹ 8، ہیری بروک 9، کپتان بین اسٹوکس 30، ول جیکس 31 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔
اس کے علاوہ زاہد محمود نے اولی روبنسن، جیک لیچ اور جیمز اینڈرسن کی وکٹیں حاصل کیں۔
قومی ٹیم کی بیٹنگ کے آغاز پر اوپنر امام الحق صفر جبکہ عبداللہ شفیق 14پر آؤٹ ہوئے۔
کپتان بابراعظم اور سعود شکیل نے 90 رنز کی پارٹنرشپ قائم کی تاہم بابر 75 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔