پاکستان نے افغان بارڈر فورسز کی جانب سے چمن میں شہری آبادی پر بلااشتعال فائرنگ کی مذمت کردی۔
گزشتہ روز افغان بارڈر فورسز کی چمن میں شہری آبادی پر بھاری ہتھیاروں سے بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 6 پاکستانی شہری جاں بحق اور 17 زخمی ہوئے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان افغان فورسزکی فائرنگ کی مذمت کرتاہے، ایسےافسوسناک واقعات دونوں ممالک کے باہمی برادرانہ تعلقات کےمطابق نہیں ہیں، افغان حکام کو آگاہ کیا گیا ہے کہ ایسے واقعات کے دہرائے جانے سے گریز کیا جائے اور ذمہ داروں کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے۔
ترجمان دفترخارجہ نے مزید کہا کہ سرحد پر شہریوں کی حفاظت کرنا دونوں فریقین کی ذمہ داری ہے، پاک افغان حکام صورتحال کو مزید خراب ہونے سے روکنے کے لئے رابطے میں ہیں۔
وزیراعظم شہبازشریف نے چمن میں افغان بارڈر فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ اورگولہ باری کی مذمت کی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں وزیراعظم نے گزشتہ روز چمن میں افغان بارڈر فورسزکی جانب سے بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری سے پاکستانی شہریوں کی شہادت اور ایک درجن سے زاہد شہریوں کے زخمی ہونے کے واقعے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ واقعہ انتہائی قابل مذمت ہے۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ افغان عبوری حکومت اس بات کو یقینی بنائے کہ ایسے واقعات دوبارہ رونما نہ ہوں۔
دوسری جانب وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی شیری رحمان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا کہ چمن میں افغان بارڈر سے فائرنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فائرنگ میں 6 شہید ہونے والے شہریوں کے لواحقین سے تعزیت اور یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں، زخمی ہونے والے 17 شہریوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعاگو ہیں۔