وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کقا کہنا ہے کہ ملکی معیشت آج 46ویں نمبر پر ہے اور ہم دوسرے ممالک سے بھیک مانگ رہے ہیں۔
ایک بیان میں اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جگہ جگہ کہتی ہے ملک ڈیفالٹ کر جائے گا جو کہ غلط اپروچ ہے، پہلے ہم دنیا کو کہتے ہیں پاکستان کرپٹ ہے اور پھر سرمایہ داری کی اُمید لگاتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ مجھے دہشدگردوں کی طرح ٹریٹ کیا گیا، میں نے فسکل ڈسپلن بنایا جس کی وجہ سے 5 سال جلا وطنی گزاری۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ہم نے کل میٹنگ کی ہمارے ملک سے گندم سمگل ہو رہی ہے جسے جنگی بنیادوں پر روکنا ہوگا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ 2013 میں بھی دنیا کہتی تھی ملک ڈیفالٹ کرے جائے گا مگر ہم نے محنت کی 5 دن میں بجٹ دیا اور ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا، ہم نے 2013 سے 2016 تک اپنا پروگرام مکمل کیا جو ملک کی تاریخ میں ایک بار ہی ہوا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ گزرنے والا دور معیشت کے حوالے سے ملک کا سیاہ ترین دور تھا، لہٰذا ہم اور تجربے نہیں کر سکتے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ کوئی ڈیفالٹ کا امکان نہیں لیکن ہمیں ارادہ بلند رکھتے ہوئے ہر ممکنہ کوشش کرنی ہے کہ ملکی معیشت بہتر کریں۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ ہمیں میکرو اکنامک انڈیکیٹرز کو بہتر بنانا ہوگا، یہاں امیر افراد قرضہ معاف کروا لیتے ہیں جب کہ غریب بیوہ خواتین کے کئی ہزار کے پیچھے اثاثے منجند ہو جاتے ہیں۔