سندھ ہائی کورٹ میں گھوسٹ اساتذہ سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران غیر حاضر اساتذہ سے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی، عدالت نے اطمینان بخش جواب جمع نہ کرانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے غیر حاضر اساتذہ کے خاتمے کیلئے جدید نظام متعارف کرانے کا حکم دیدیا۔
عدالت میں پیش کی گئی رپورٹ میں محکمہ تعلیم کی جانب سے 1645 غیر حاضر اساتذہ کی نشاندہی کی گئی۔
محکمہ تعلیم نے رپورٹ میں بتایا کہ 1481 اساتذہ کو شو کاز نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
سیکرٹری تعلیم نے رپورٹ میں بتایا کہ بطور استاد تنخواہ لینے والے 45 صحافیوں کے خلاف کارروائی کی گئی، جبکہ غیر حاضر اساتذہ کے خلاف 31 دسمبر تک کارروائی مکمل ہوجائے گی۔
عدالت نے اسفتسار کیا کہ عدالتی حکم سے پہلے کارروائی کیوں نہیں کی؟
اطمینان بخش جواب نہ ملنے پرعدالت نے برہمی کا اظہار کیا اور پوچھا کہ اساتذہ اور طلباء کی حاضری یقینی بنانے کیلئے کیا طریقہ کار اپنایا؟
جس پر چیف سیکرٹری اور سیکریٹری تعلیم نے کہا کہ بایئو میٹرک نظام ضروری ہے۔
عدالت نے غیرحاضر اساتذہ کے خاتمے کیلئے جدید نظام متعارف کرانے کا حکم دیا اور کہا کہ 23دسمبر تک ایکشن پلان جمع کرائیں۔
عدالت نے اسکولز سے باہر بچوں کو تعلیم دینے سے متعلق رپورٹ مسترد کرتے ہوئے غیر حاضر بچوں کو اسکول لانے کیلئے ٹھوس اقدامات کا حکم بھی دیا۔
سندھ ہائی کورٹ نے کیس کی سماعت 23 دسمبرتک ملتوی کردی۔۔