بھارتی ریاست تلنگانہ کے ضلع رنگا ریڈی میں تقریباً 100 لڑکوں نے ایک گھر میں گھس کر وہاں سے 24 سالہ لڑکی اغوا کرلی۔ ان لڑکوں کے دو منزلہ گھر سے نکلتے ہوئے لڑائی اور توڑ پھوڑ کی ویڈیو وائرل ہونے پر بھارتی میڈیا میں ہنگامہ برپا ہے۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق تازہ ترین اطلاعات یہ ہیں کہ پولیس نے چھ گھنٹے کے اندر اندر لڑکی کو بازیاب کرالیا اور 16 افراد گرفتار کرلیے ہیں تاہم مرکزی ملزم کا کہنا ہے کہ یہ لڑکی اس کی بیوی ہے۔
بھارت کے نجی خبر رساں ادارے اے این آئی نے اغوا کی اس واردات کی ویڈیو جاری کی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بڑی تعداد میں نوجوان لڑکے ایک دومنزلہ گھر سے نکل رہے ہیں۔ گھر کا مرکزی دروازہ مکمل طور پر کھلا ہے۔ یہ لڑکے اس دوران ایک پختہ عمر کے مرد سے لڑ بھی رہے ہیں جو انہیں ایک ڈنڈے سے مارنے کی کوشش کرتا ہے لیکن ناکام رہتا ہے۔
اس دوران ایک نوجوان گھر کے باہر کھڑی گاڑی کے شیشے توڑتا ہے۔
گھر کے مکینوں نے پولیس کو بتایا کہ جمعہ کے روز 100 لوگوں نے ان کے گھر پر دھاوا بولا اور ان کی بیٹی 24 سالہ ویشالی کو اغوا کرلیا۔
ہندوستان ٹائمز نے ہفتہ کو بتایا کہ پولیس نے چھ گھنٹے میں لڑکی کو بازیاب کرالیا اور حملہ کرنے والوں میں سے 16 افراد کو گرفتار کر لیا۔ ان لوگوں پر اقدام قتل اور اغوا کی دفعات کے تحت مقدمہ بھی درج ہوگیا ہے۔
یہ واقعہ رنگا ریڈی کے ایک گاؤں عادیباتلا میں پیش آیا جو حیدرآباد شہر کے قریب واقع ہے۔ یہاں ٹاٹا ایئروسپس کا ایک مرکز بھی ہے۔
بھارتی پولیس کے مطابق اغوا کا مرکزی ملزم 26 سالہ نوین ریڈی ہے جو چائے کا بیوپار کرتا ہے۔ نوین کا کہنا ہے کہ اس نے ویشالی سے شادی کی تھی لیکن بعد میں جب وہ ڈینٹسٹ بن گیا تو لڑکی کے والدین نے اپنا ارادہ بدل لیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اغوا میں ملوث دیگر افراد کی گرفتاری کے لیے بھی چھاپے مارے جا رہے ہیں۔