پاکستانی سوشل میڈیا اس وقت آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی تعریفوں سے بھرا ہوا ہے۔ بظاہر پاکستان تحریک انصاف کے کارکن نئے آرمی چیف کے لیے مداح سرا ہیں۔ گذشتہ کچھ مہینوں سے COAS کے ٹرینڈ میں اس طرح کی تعریفیں دیکھنے میں نہیں آ رہی تھیں جو جمعہ کی شب سے دیکھی جا رہی ہیں۔
سوشل میڈیا پر کئی پوسٹوں مین دعویٰ کیا گیا کہ آرمی چیف جنرل عاصم نے کینیا میں قتل کیے گئے صحافی ارشد شریف کی والدہ سے ملاقات کی ہے اور انہیں یقین دلایا ہے کہ انصاف ہوگا۔ بعض لوگوں کا دعویٰ ہے کہ آرمی چیف نے کہاکہ وہ اللہ کو گواہ بنا کر کہتے ہیں کہ ارشد شریف کے قتل جیل میں ہوں گے۔ اس ملاقات کے حوالے سے آئی ایس پی آر کی جانب سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا نہ ہی کسی اور سرکاری ذریعے نے اس کی تصدیق کی ہے۔
تاہم پی ٹی آئی کے حامیوں کا کہنا ہے کہ یہ ملاقات بہت ہی حوصلہ افزا ہے۔ پی ٹی آئی کے حامی اینکر پرسن عمران ریاض خان کا کہنا ہے کہ ”آرمی چیف سوچیں کہ انکے صرف وعدہ کرنے پر لوگوں نے کتنی پزیرائی کی ہے اگر وہ انصاف کے راستے پر اقدامات کرنے لگے تو اس قوم کو کتنا اچھا لگے گا۔ خود کو سیاست سے باہر رکھنا اور زمہ داروں کی پکڑ کرنے میں ہی ملک اور ادارے کا مستقل فائدہ ہے۔“
جنرل عاصم منیر کی ارشد شریف کی والدہ سے ملاقات کا دعویٰ تحریک انصاف سے وابستہ کئی ٹوئٹر ہینڈلز پر کیا گیا ہے۔ بعض یو ٹیوبرز اپنے پروگرام میں نئے آرمی چیف کے لیے رطب اللسان بھی ہوگئے ہیں۔ تاہم آئی ایس پی آر کے بیان کے بغیر اس حوالے سے کچھ نہیں کہا جاسکتا۔