اسلام آباد: سپریم کورٹ کی ہدایت پر ارشد شریف قتل کی تحقیقات کے لیے بنائی جانے والی خصوصی جے آئی ٹی نے مقتول صحافی کی والدہ اور اہلیہ کا بیان ریکارڈ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
صحافی ارشد شریف قتل کیس کی اسپیشل جے آئی ٹی کا پہلا اجلاس ڈپٹی اسنپیکٹر جنرل پولیس (ڈی آئی جی) ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد میں ہوا۔
پولیس ترجمان کے مطابق اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ جے آئی ٹی اپنے ٹی او آرز بنائے گی اور تحقیقات میں سب سے پہلے مقتول ارشد شریف کی والدہ اور بیوہ کا بیان ریکارڈ کرے گی۔
پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ تحقیقات کے حوالے سے تمام متعلقہ افراد سے رابطہ کیا جائے گا جب کہ جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے اراکین کینیا بھی جائیں گے جس کے لیے تمام سفری اور دستاویزات کی تیاری شروع کردی گئی ہے۔
واضح رہے کہ ایک روز قبل از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے ارشد شریف قتل کیس کی تحقیقات کے لیے خصوصی مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی بنانے اور دو ہفتوں میں رپورٹ عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کی تھی۔
نئی اسپیشل جے آئی ٹی میں اسلام آباد پولیس، آئی ایس آئی، آئی بی اور ایف آئی اے کے نمائندے شامل کیے گئے ہیں۔
اسپیشل جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم میں آئی بی سے ڈی آئی جی ساجد کیانی، ایف آئی اے سے وقار الدین سید، ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹر سے اویس احمد، ایم آئی سے مرتضیٰ افضال اور آئی ایس آئی سے محمد اسلم شامل ہیں، مذکورہ تمام افسران گریڈ 20 کے ہیں۔