سینئیر صحافی و تجزیہ کار مرتضیٰ سولنگی کا کہنا ہے کہ ڈیلی میل کا معافی مانگنا مسلم لیگ (ن) کیلئے اچھی خبر ہے۔ لیکن ڈیلی میل تو ایک چیتھڑا اخبار ہے، برطانیہ کا ایک اور بڑا اخبار ہے فنانشل ٹائمز جس نے خان صاحب کے حوالے سے ایک بہت اہم اسٹوری دی اور اس میں بتایا گیا کہ کس طرح خیرات اور چیریٹی کے نام پر لاکھوں پاؤنڈ جمع کئے گئے اور وہ پیسہ خیراتی کاموں اور شوکت کانم میں جانے کے بجائے پی ٹی آئی کے فنڈ میں چلا گیا۔
آج نیوز کے پروگرام ”فیصلہ آپ کا“ میں میزبان عاصمہ شیرازی سے گفتگو کرتے ہوئے مرتضیٰ سولنگی نے شاہزیب خانزادہ اور دیگر کے بارے میں عمران خان کے سابقہ بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کہتے تھے میں گھڑیوں سے نہیں ان کیسز سے بہت دولت مند ہوجاؤں گا تو قوم اب اس کا انتظار کر رہی ہے۔
اس بارے میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما صداقت علی عباسی نے کہا کہ یہ ڈیلی میل اور ڈیوڈ روس کا جھگڑا ہے، میرے ملک کا مسئلہ یہ ہے کہ وزیراعظم بننے سے پہلے میرے ملک کا وزیر اعظم 16 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کرتے ہوئے پکڑا گیا، عہدہ سنبھالنے سے پہلے اس پر فرد جرم عائد ہونی تھی۔ 16 ارب روپے کی بینکنگ ٹرانزیکشنز مقصود چپڑاسی اور دیگر کے زریعے کرائی گئیں، 25 ہزار کے ملازم مقصود چپڑاسی کے اکاؤنٹ سے چار ارب کی ٹرانزیکشنز کیسے ہوئیں آپ بتا دیں۔
گھڑیوں کے حوالے سے نئی لیک ہونے والی آڈیو پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں شاہزیب خانزادہ سے پوچھتا ہوں بقول ان کے فرح گجر دبئی میں گھڑیاں بیچ کر آئی تھیں تو آج والی بات ٹھیک ہے یا پچھلی بات ٹھیک تھی۔
صداقت علی عباسی نے کہا کہ وہ کون تھا جو وزیراعظم کے گھر کی آڈیو اور وڈیو ریکارڈ کررہا تھا، وہ جو بھی تھا بہت غلط تھا اس کو سزا ملنی چاہئیے ، ”اور وہ جو بھی تھا وہ تھا ہوگیا ہے۔“
مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر افنان اللہ کا کہنا تھا کہ 16 ارب روپے کی منی لانڈرنگ آج تک کہیں ثابت نہیں ہوئی، وہ ایک کیس ہے اور آپ کیس کہیں پر بھی جتنے مرضی چاہیں بنا لیں۔
سلیمان شہباز کی واپسی کو این آر او ٹو کہے جانے پر ان کا کہنا تھا کہ یہ عدالتیں ہمارے خلاف فیصلہ دیں تو آپ کہتے تھے کہ جی ہم نے وکٹیں اڑا دیں، اب ہمارے حق میں فیصلہ آئے تو این آر او ٹو کہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی نے پاکستان برطامیہ اور یو اے ای میں تحقیقات کیں اور کہا کہ کوئی منی لانڈرنگ نہیں ہوئی۔
افنان اللہ نے کہا کہ آڈیو غور سے سنیں تو ایک گھڑی کی نہیں بہت ساری گھڑیوں کی کہانی ہو رہی ہے، جبکہ زلفی بخاری اس آڈیو کی تردید کرچکے ہیں۔
توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی پارٹی سربراہی سے نااہلی کے امکان پر مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ الیکشن ایکٹ 2017 کے تحت یہ ضروری نہیں کہ نااہلی کے نتیجے میں آپ پارٹی کی سربراہی سے ہٹیں، یہ قانون میں نہیں لکھا، تاہم 2018 کے عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ “جو نااہل ہو وہ اہل لوگوں کو کیسے اس حق سے محروم کرسکتا ہے کہ وہ سربراہ بن سکتے ہیں “ اور اس کو دلیل بنا کر یہ قانون سازی کی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: توشہ خانہ ریفرنس کا فیصلہ جلد سنایا جائے گا، اسلام آبادہائیکورٹ
مرتضیٰ سولنگی نے اسحاق ڈار اور صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی ملاقاتوں کے حوالے سے کئے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ پی ٹی آئی صدر مملکت کی معارفت شہباز شریف کی حکومت سے ایک این آر او لینے کی کوشش کرر ہی ہے اور اس گائے کی دم ڈھونڈ رہی ہے جس کو پکڑ کر وہ پارلیمان میں واپس آئے، مجھے نہیں لگتا کہ یہ اسمبلی تحلیل کریں گے۔
ان کا کہنا تھاکہ میری معلومات ہیں پی ڈیم جماعتیں خاص طور پر مسلم لیگ (ن) کہ اگر اسمبلیاں تحلیل ہوتی ہیں تو یہ الیکشن میں جائیں گی۔