فلم ’جوائے لینڈ‘ کی ریلیز کے خلاف ایک اور درخواست دائر،عدالت نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔
سندھ ہائیکورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ فلم جوائے لینڈ ہم جنس پرستی کو فروغ دینے کیلئے بنائی گئی ہے جس کی اسلام اجازت نہیں دیتا۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ آزادی اظہار رائے سے متعلق آئین کا آرٹیکل 19 اے واضح ہے، آزادی اظہار رائے کی بھی حدود اور قیود ہیں، اسلامی تعلیمات کی خلاف ورزی نہیں کی جاسکتی۔
یہ بھی کہا گیا کہ فلم جوائے لینڈ کے خلاف اسلامی نظریاتی کونسل اور مفتی تقی عثمانی کے بیانات بھی آچُکے ہیں، فلم کے ذریعے ٹرانسجینڈر ز کیلئے ہمدردی پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
درخواست گزار کا کہنا تھا کہ ٹرانسجینڈر ایکٹ سپریم کورٹ میں چیلنج ہوچکا ہے اور معاملہ زیر التوا ہے، ٹرانسجینڈر ز کے حقوق اور قانونی حیثیت کی مکمل وضاحت تک ٹرانسجینڈر زم کو فروغ دینا خلاف آئین ہے۔
عدالت نے درخواست گزار کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔