امریکی عدالت نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے خلاف صحافی جمال خاشقجی قتل کیس خارج کر دیا ہے۔
امریکی ڈسٹرکٹ جج جان بیٹس نے کہا کہ میرے ہاتھ جوبائیڈن انتظامیہ کی حالیہ سفارشات کے باعث بندھے ہوئے ہیں، امریکی جج نے فیصلے میں کہا ہے کہ وہ امریکی صدر جوبائیڈن انتظامیہ نے استثنیٰ کے حوالہ سے جو فیصلہ دیا ہے اس کی وجہ سے وہ ولی عہد کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کر سکتے۔
جمال خاشقجی کو اکتوبر 2018 میں ترکیہ میں سعودی قونصل خانے میں قتل کر کے اس کی لاش کے ٹکڑے کر دیئے گئے تھے، امریکی انٹیلی جنس کا خیال تھا کہ اس قتل کا حکم محمد بن سلمان نے دیا جو کئی برسوں سے سعودی عرب کے حکمران ہیں۔
دوسری جانب خاشقجی کی منگیتر نے امریکی عدالت کے فیصلے پر ردعمل میں کہا کہ ”جمال آج پھر انتقال کر گئے ہیں“۔