پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پارٹی اجلاس میں عمران خان نے یہ واضح پیغام دیا ہے کہ ہمیں اپنی ذات اور جماعت سے یہ وطن زیادہ عزیز ہے، ہم ایسا کوئی قدم نہیں اٹھائیں گے جس سے پاکستان کو اور آئین کو کوئی نقصان پہنچے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمیں یہ احساس ہے کہ پاکستان کی عوام پر آج کیا گذر رہی ہے، پاکستان کے عوام کی رائے ہے کہ ملک کے مسائل کا حل نئے انتخابات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی اجلاس میں عمران خان نے فیصلہ کیا ہے کہ مشاورت کیساتھ بہت جلد کے پی اور پنجاب اسمبلیاں تحلیل کردوں گا تاکہ نئے انتخابات کی راہ ہموار کی جاسکے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے آج کی میٹنگ میں سب کو اعتماد میں لیا اور کہا کہ میں بلکل اپنی رائے پر قائم ہوں کہ ملکی مسائل کا واحد حل نئے انتخابات ہیں، پارٹی قیادت نے اسمبلیاں تحلیل کرنے کا اختیار عمران خان کو دے دیا ہے اور ہم چند روز میں اسمبلیاں تحلیل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ اسمبلیوں کی تحلیل میں تاخیر نہ کی جائے، رمضان سے پہلے نئے الیکشن کا عمل مکمل ہونا چاہیے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ملک کی معاشی صورتحال تیزی سے بگڑتی جارہی ہے، وفاقی حکومت کے پاس کوئی پلان موجود نہیں ہے، معیشت تنزلی کی طرف جارہی ہے۔
پاکستان ڈیفالٹ ہوگا نہ مارشل لاء لگے گا، صدر عارف علوی
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار سے ملاقات میں معیشت پر بات ہوئی ہے، پاکستان ڈیفالٹ نہیں ہوگا، پاکستان میں مارشل لاء نہیں لگ سکتا، جمہوریت مستحکم ہو رہی ہے۔
اپنے بیان میں صدر عارف علوی نے کہا کہ سیاسی منظرنامے پر پریشانی، ہیجانی کیفیت ہے، اگر بات چیت ہوجائے تو ٹمپریچر نیچے آجائے گا، اس حوالے سے اسحاق ڈار مثبت رویہ رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نئی ملٹری لیڈرشپ سیاست سے دور رہنے پر سنجیدہ ہے، اب ساری ذمہ داری سیاستدانوں پر آجاتی ہے، سیاستدانوں کو مل کر کام کرنے کیلئے سنجیدہ ہونا چاہیے، آرمی چیف کی تقرری احسن طریقے سے ہوچکی ہے، سمری پر دستخط سے پہلے آرمی چیف سے ملنا اچھی روایت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عوام کو اعتماد ہونا چاہیے کہ حکومت ان کے مینڈیٹ کی ہے، میں قائل ہوں کہ جلد انتخابات بہتر ہوسکتے ہیں، انتخابات میں جو بھی جیتے اس کے پاس عوامی مینڈیٹ ہو، لوگوں سے مشاورت میں کرنے میں کوئی برائی نہیں۔