روس سے تیل درآمد کرنے کی صورت میں پاکستان میں پیٹرول کی قیمت 182 روپے فی لیٹر پر آنے کا امکان ہے۔
وزارت توانائی کے ذرائع کا کہنا ہے روس سے برنٹ آئل مارکیٹ کی نسبت 26 ڈالر فی بیرل تیل سستا ملے گا ، موجودہ صورتحال میں روس سے درآمد شدہ تیل کی قیمت 182 روپے فی لیٹر تک ہوگی اوراور عوام کو ریلیف دیا جاسکے گا۔
روس سے 65 ڈالر 50 سینٹس فی بیرل تیل درآمد کیا جائے گا، تمام بین الاقوامی ٹیکسز شامل کرکے بھی پیٹرول کی ایکس ریفائنری قیمت کافی کم ہوگی۔
اس وقت پاکستان میں پیٹرول کی قیمت 224 روپے 80 پیسے فی لیٹر ہے۔
دو روز قبل وزیرمملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے اپنی پریس کانفرنس میں بتایا تھا کہ روس کی جانب سے پاکستان کو دنیا سے 10 فیصد کم پر خام تیل دینے سمیت رعایتی نرخوں پر ڈیزل اور پیٹرول بھی دیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا تھا کہ روس کے پرائیوٹ سیکٹر سے ایل این جی کے معاہدوں پر بات شروع ہوچکی ہے، اضافی ایل پی جی بھی ایک دو ہفتوں میں پاکستان آجائے گی۔
مصدق ملک نے اپنی پریس کانفرنس میں یہ نہیں بتایا کہ روس خام تیل کی قیمت کیا ہوگی۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ جس نرخ پر روس باقی دنیا کو دے رہا ہے پاکستان کے لیے نرخ اس سے 10 فیصد کم ہوں گے۔ اس اعتبار سے یہ رقم 57 ڈالر بنتی ہے۔
مصدق ملک نے اپنی پریس کانفرنس میں یہ نہیں بتایا کہ روس خام تیل کی قیمت کیا ہوگی۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ جس نرخ پر روس باقی دنیا کو دے رہا ہے پاکستان کے لیے نرخ اس سے 10 فیصد کم ہوں گے۔ اس اعتبار سے یہ رقم 57 ڈالر بنتی ہے۔
عالمی منڈی میں اس وقت روسی خام تیل جسے اورالز کہا جاتا ہے کی قیمت 63 ڈالر فی بیرل ہے۔ ٓ
اگر پاکستانی روپوں میں دیکھیں تو یہ لگ بھگ چالیس روپے فی لیٹر کا فرق ہے۔
آج نیوز نے چند روز قبل اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ اگر پاکستانی روپوں میں دیکھیں تو یہ لگ بھگ چالیس روپے فی لیٹر کا فرق ہے۔