چیئرمین پاکستان تحریک انصف عمران خان نے انکشاف کیا کہ ہمارے بعض لوگ اسمبلیاں تحلیل ہونے سے گھبرا رہے ہیں۔
لاہور میں حالات حاضرہ کے وی لاگرز سے ملاقات کے دوران عمران خان کا کہنا تھا کہ کسی اتحادی کی بات اچھی نہ لگے تو کارکن نظر انداز کریں، ہمیں ایسی باتوں کو درگزر کرنی چاہئے کیونکہ اتحادیوں کی ہر بات ہماری لائن لینتھ پر نہیں ہوسکتی۔
انہوں نے کہا کہ اقتدار میں آئے تو احتساب کا نظام بہتر کریں گے، حکومت میں رہ کر قومی احتساب بیورو (نیب) کو کنٹرول نہیں کر رہا تھا۔
عمران خان نے کہا کہ ہمارے بعض لوگ اسمبلیاں تحلیل ہونے سے گھبرا رہے ہیں لیکن اسے ہماری مقبولیت کم نہیں ہوگی۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 8 ماہ میں قوم نے ریاست کے زوال کو دیکھا، تاریخ آئین کی پامالی، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی نظیر پیش کرنے سے قاصر ہے۔
انہوں نے کہا کہ 8 ماہ میں چادر و چار دیواری کی حرمت پامال کی گئی اور سماجی و معاشرتی اخلاق کا جنازہ جب کہ سیاسی و دستوری آزادی کا گلا گھونٹا گیا۔
پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ ترقی کی راہ پر ڈالی گئی معیشت کو تباہ، مقتدر اشرافیہ کے مفادات کی آبیاری کی گئی اور اعظم سواتی، شہبازگِل جیسے کارکنوں پر تشدد کیا گیا۔
عمران خان نے مزید کہا کہ ضمیروں کی منڈی لگا کر جمہوریت کی توہین اور ضمیر خرید کر ایوانوں کو لوٹوں سے بھر دیا گیا، نیب ترمیم سے چوری بھی معاف کی، البتہ مجھ پر حملے کی سازش کی گئی جس کے بعد بھی مجرموں کو کٹہرے میں لانے کی بجائے ریاستی پناہ فراہم کی لیکن اس کے باوجود میں قوم کی حقیقی آزادی کے لئے کھڑا ہوں۔